راہول گاندھی کے جلسہ پرپولیس کی پابندیاں، کانگریس قائدین برہم

   

حیدرآباد۔/9 مارچ، ( سیاست نیوز) شہر کے مضافاتی علاقہ شمس آباد میں صدر کانگریس راہول گاندھی کے جلسہ عام کے سلسلہ میں پولیس کی جانب سے مختلف پابندیوں پر کانگریس نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ راہول گاندھی کے پروگرام کے انعقاد کیلئے پولیس نے تقریباً 39 شرائط کے ساتھ جلسہ کی اجازت دی ہے اور منتتظمین کو پابند کیا ہے کہ 12 ہزار سے زائد افراد کو جمع نہ کیا جائے جبکہ کانگریس 30 ہزار سے زائد بوتھ اور بلاک لیول قائدین کو مدعو کرچکی ہے۔ جلسہ عام کے سلسلہ میں پولیس کی مختلف پابندیوں پر سینئر قائد وی ہنمنت راؤ نے برہمی کا اظہار کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی قائدین اور صحافیوں کو پاسیس پولیس کی جانب سے جاری کئے گئے جبکہ ہمیشہ یہ روایت رہی ہے کہ پارٹی صدر کی دستخط سے پاس جاری کئے جاتے ہیں جن کی تفصیلات پولیس کو روانہ کردی جاتی ہے۔ ہنمنت راؤ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر جلسہ کو ناکام بنانے کی سازش کررہے ہیں اور انہوں نے پولیس کا سہارا لے کر پابندیاں عائد کیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں جمہوریت نہیں بلکہ ڈکٹیٹر شپ چل رہی ہے۔ ہنمنت راؤ نے بتایا کہ جب کبھی اہم شخصیتوں کا جلسہ منعقد ہوتا ہے تو پی سی سی صدر یا پھر جنرل سکریٹری کی دستخط سے پاسیس جاری ہوتے ہیں لیکن یہاں ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر پولیس کی دستخط سے پاسیس جاری کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہر پارٹی کو اپنے قائد کی تصویر کے ساتھ پاس جاری کرنے کا اختیار ہے اور یہ ہمیشہ کی روایت بھی ہے لیکن یہاں ڈکٹیٹر شپ کا ماحول ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ ایس پی جی سیکورٹی کا بہانہ بناکر پولیس نے پابندیاں عائد کی ہیں حالانکہ ایس پی جی اسٹیج کے اطراف کے معاملات کی نگرانی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس پی جی کی سیکورٹی پر کوئی اعتراض نہیں لیکن پولیس کی جانب سے عوام پر پابندیاں عائد کرنا کہاں تک درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے عوام پر پابندیوں کے ذریعہ نئی روایت قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اعلامیہ ابھی جاری نہیں ہوا اور راہول گاندھی اس جلسہ عام میں سطح غربت سے نیچے خاندانوں کیلئے آمدنی کی اسکیم کا اعلان کرنے والے ہیں۔ لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ٹی آر ایس حکومت اس پروگرام کو ناکام بنانے کے درپہ ہے۔