راہول گاندھی کے خلاف شیوراج سنگھ چوہان کے بیان کی مذمت

   

بی جے پی راہول گاندھی سے خوفزدہ، کانگریس ترجمان نرنجن کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔15 ۔ جولائی (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے سابق چیف منسٹر بی جے پی شیوراج سنگھ چوہان کی جانب سے راہول گاندھی پر کی گئی تنقیدوں کی مذمت کی ہے۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان جی نرنجن نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے شیوراج سنگھ چوہان کے اس بیان کو مسترد کردیا کہ راہول گاندھی صلاحیتوں کی کمی کے سبب پارٹی صدارت سے استعفیٰ پر مجبور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی راہول گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے اپنے خوف کا اظہار کر رہی ہے۔ راہول گاندھی کو سرگرم سیاست سے دور رکھنے کیلئے اس طرح کے بیانات دیئے جارہے ہیں۔ 2004 ء میں جب پہلی مرتبہ راہول گاندھی سرگرم سیاست میں داخل ہوئے تھے ، اس دن سے بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ نرنجن نے بتایا کہ راہول گاندھی کے سیاسی تجربے اور ان کی صلاحیتوں کو حالیہ انتخابات میں نشانہ بنایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی نے کانگریس پارٹی کی کامیاب قیادت کی اور انتخابات میں اپنی زبردست مہم کے ذریعہ پارٹی کیڈر کو متحد رکھا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینا راہول گاندھی کے ذمہ دارانہ رول کو ظاہر کرتا ہے۔ راہول گاندھی نے استعفیٰ کے بعد یہ اعلان کیا تھا کہ وہ بی جے پی کے عوام دشمن فیصلوں کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اقتدار کے لالچ میں راہول گاندھی کو نشانہ بنارہی ہے۔ نرنجن نے تلنگانہ میں پارٹی کو مستحکم کرنے کیلئے دیگر پارٹیوں کے قائدین کو شامل کرنے پر شدید تنقید کی اور کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کی کوئی طاقت نہیں ہے، لہذا دیگر پارٹیوں کے قائدین پر انحصار کیلئے مجبور ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان تلنگانہ میں بی جے پی کا تابناک مستقبل کا دعویٰ کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ عوام بی جے پی کی ہرگز تائید نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں شکست اور کامیابی فطری ہے اور کانگریس کی شکست سے اس کے خاتمہ کی امید کرنا مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے سرکردہ قائدین بھی سیاسی مقصد براری کیلئے راہول گاندھی کو نشانہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کئی انتخابات میں بدترین شکست کے بعد 2014 ء میں کامیاب ہوئی ہے۔ گوا اور کرناٹک میں اقتدار کے لئے کانگریس ارکان کو انحراف کی ترغیب دی جارہی ہے ۔