نئی دہلی، 19 نومبر (یو این آئی) ملک کے 272 نامور اور بزرگ شہریوں نے کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے انتخابات میں دھاندلی کیلئے الیکشن کمیشن اور بی جے پی کی ملی بھگت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے ۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئینی اداروں کو سیاسی عزائم کیلئے نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے ۔ ان بزرگ شہریوں نے منگل کے روز راہول گاندھی کے نام ایک کھلے خط میں کہا کہ شہری تنظیموں کا پختہ یقین ہے کہ فوج، عدلیہ اور الیکشن کمیشن جیسے ادارے غیر جانبدارانہ اور شفاف طریقے سے جمہوریت کو مضبوط کرنے میں مصروف ہیں، سیاسی فائدے کیلئے ایسے آئینی اداروں کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوششیں غلط اور قابل مذمت ہیں۔ ہماری جمہوریت مستحکم ہے ، اور ہمارے شہری سمجھدار ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ جمہوریت میں قیادت کی بنیاد سچائی ہو، خیالات میں ڈرامہ بازی نہ ہو، جذبات میں خدمت شامل ہو اور احترام ہو کوئی توہین نہ ہو۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سیاسی فائدے کیلئے تماشہ نہیں ہونا چاہیے ۔ان بزرگ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر سیاسی فائدے کیلئے الیکشن کمیشن کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور راہول گاندھی کے عزائم مذموم ہیں۔ خط لکھنے والے 272نامور شہریوں میں 16سابق جج، 14سابق سفیر، 123 ریٹائرڈ بیوروکریٹس اور 133ریٹائرڈ فوجی، نیم فوجی اور پولس افسران شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کمیشن شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقے سے ملک کی جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلئے کام کر رہا ہے اور اس کے خلاف تعصب کے الزامات بے بنیاد اور سیاست سے متاثرہ ہیں۔
خط میں دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج ایس این ڈھینگرا اور جھارکھنڈ کی سابق پولیس ڈائریکٹر جنرل نرمل کور کے نام بھی شامل ہیں۔ اس میں بزرگ شہریوں کے دستخطوں کی فہرست بھی شامل ہے ۔ ان نامور شہریوں کا کہنا ہے کہ سیاسی فائدے کیلئے جمہوریت پر حملہ کرنے کی کوششیں سنگین تشویش کا باعث ہیں اور بعض سیاستدان بے بنیاد الزامات لگا کر آئینی اداروں پر حملے کر کے زہر اگل رہے ہیں۔ سیاسی فائدے کیلئے ایسا کرنا مناسب نہیں ہے ۔