راہول گاندھی کے ’ووٹ چوری‘ الزام پر شنڈے کا سخت ردعمل

   

تھانے ، 10 اگست (یو این آئی)مہاراشٹرا کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کے حالیہ ‘‘ووٹ چوری’’ کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی ان کے پاس کوئی ثبوت موجود ہیں تو انہیں چاہیے کہ عدالت یا الیکشن کمیشن سے رجوع کریں۔ اتوار کو یہاں ایک تقریب کے دوران نامہ نگاروں سے گفتگو میں شیو سینا کے اس رہنما نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد بیانات دے کر مہاراشٹرا کے عوام کی توہین کی گئی ہے ۔ یہ تبصرہ اس پس منظر میں سامنے آیا جب کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے جمعرات کو بی جے پی اور الیکشن کمیشن کے درمیان ’’گٹھ جوڑ ‘‘کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انتخابات میں ایک ’’بڑی مجرمانہ دھوکہ دہی‘‘ ہوئی ہے ۔ انہوں نے گزشتہ برس کرناٹک کے ایک حلقے میں ووٹر فہرستوں کے تجزیہ کا حوالہ دیا اور کہا کہ کم از کم تین ریاستوں میں ’’ووٹ چوری ‘‘کی گئی ہے ۔ ان کے بقول، لوک سبھا انتخابات عوام سے ‘‘چوری’’ کرنے کی ملی بھگت ہوئی اور پچھلے سال کے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے نتائج نے بھی اس شبہ کو تقویت دی کہ الیکشن میں شفافیت نہیں رہی۔ شنڈے نے بغیر کسی کا نام لیے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ عوام میں ‘‘بے لگام الزامات’’ لگا کر غلط فہمیاں پھیلا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا کے شہریوں نے مہا یوتی اتحاد، جس میں بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی شامل ہیں، کو منتخب کیا ہے اور یہ الزامات ان عوام، کسانوں، بھائی بہنوں اور ریاست کے ہر شہری کی توہین ہیں۔ راہول گاندھی کے بیان کے بعد کہ ‘‘ووٹ چوری’’ ہماری جمہوریت پر ایک ‘‘ایٹم بم’’ کے مترادف ہے ، کرناٹک اور مہاراشٹرا کے چیف الیکٹورل آفیسرز نے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ ووٹر لسٹ میں مبینہ طور پر ‘‘غلط’’ ناموں کی تفصیل ایک دستخط شدہ بیان کے ساتھ فراہم کریں تاکہ انتخابی حکام اس پر کارروائی کرسکیں۔ اسی دوران الیکشن کمیشن نے گاندھی پر یہ الزام لگایا کہ وہ سپریم کورٹ کے طے شدہ پرانے الزامات کو دوبارہ دہرا رہے ہیں اور ان سے کہا کہ یا تو اپنے دعوے تحریری شکل میں دیں یا معافی مانگیں۔