رسول پورہ میں ای یو پی ایچ سی کی تمام خدمات بحال کرنے کے ٹی آر سے مطالبہ

   

تقریبا1.2لاکھ کی گنجان آبادی والے علاقے میں غریب عوام بیماریوں اور مہنگے علاج سے پریشان،صرف اوپی ناکافی
حیدرآباد ۔21 جنوری (سیاست نیوز) جڑواں شہروں سکندرآباد ویسے تو گنجان آبادی والا شہر ہے جس میں کئی ایک سلم علاقے بھی ہیں جس میں ایک سب سے بڑی کچی آبادی والا علاقہ رسول پورہ بھی ہے جو کہ ریاست کا گنجان آبادی والا علاقہ بھی ہے ۔ اس کچی آبادی والے علاقے میں اس کی جملہ آبادی 120000 سے زیادہ ہے۔ اس گنجان آبادی والے علاقے میں کئی ایک بنیادی مسائل ہیں جس میں روزآنہ صاف پینے کا پانی ، راشن کی سربراہی، برقی کا سلسلہ اور ہیلتھ سہولیات فراہم کرنا اہم ہیں۔ 3 سال پہلے ریاستی حکومت کے محکمہ صحت نے الیکٹرانک اربن پرائمری ہیلتھ سینٹر( ای یو پی ایچ سی)کے نام سے ایک ماڈل ڈسپنسری شروع کی تھی جس میں ڈاکٹرز ، پیرامیڈک عملہ ، لیب وغیرہ موجود تھے لیکن پچھلے مہینے انہوں نے اس ڈسپنسری کی اہم خدمات کو بندکردیا۔ اب وہ اس کو بستی دواخانہ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جو کچی آبادی کی اتنی بڑی آبادی کو سنبھالنے کے لئے کافی نہیں ہے۔ نمائندہ سیاست نے جب یہاں موجود عملہ سے ملاقات کی تو ایک خاتون عہدیدار نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پرکہا کہ اب یہاں صرف آوٹ پیشنٹ (اوپی) کی سہولت ہی دستیاب ہے اور ایک ڈاکٹر کے ذریعہ یہ خدمات فراہم کی جارہی ہیں ۔ اس وقت اس ہیلتھ سنٹر پر صرف پولیو کے خطرے پلائے جارہے ہیں۔اس ضمن میں ایک وفد نے ڈسٹرکٹ میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر سے ملاقات کی۔ لیکن اس ملاقات کا کوئی ثمر آوار نیتجہ نہیں ملا ہے کیونکہ ڈسٹرکٹ میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر نے صاف الفاظ میں کہ دیا ہے کہ یہ معاملہ اس کے دائرے اختیار میں نہیں ہے اور وفد کو کمشنر فیملی ہیلتھ یا وزیر صحت کے پاس براہ راست جانے کا مشورہ دیا ہے۔رسول پورہ میں گنجان آبادی ہے اور رسول پورہ میں دیکھا گیا ہے کہ مچھروں سے پیدا ہونے والی بیماری میں 2 بچے ہلاک ہوئے ہیں اور گذشتہ 5 ماہ کے دوران سینکڑوں افراد ڈینگی اور دوسرے وائرل بخار میں مبتلا ہوئے ہیں۔ اس علاقہ میں 90 فیصد سے زیادہ کی آبادی روزآنہ مزدوری پر اپنا گزر بسر کرتے ہیں اور انہیں جہاں دووقت کی روٹی حاصل کرنا ہی انکے لئے مشکل کام ہے تو بیماریوں سے پریشانی اور دوسرے دواخانوں میں علاج ان کی بس کی بات نہیں ہے۔ رسول پورہ کی کچی آبادی ہر لاکھوں شہریوں کیلئے ای یو پی ایچ سی کو دوبارہ بحال کرنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ اس مرکز کی وجہ سے عوام کو کسی حد تک بیماریوں اور خاص وبائی امراض کے علاج میں راحت اور آسانیاں میسر تھیں لہذا رسول پورہ کے عوام نے وزیر صحت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مسئلے کی جلدازجلد یکسوئی کریں ۔اس کے علاوہ ریاستی وزیر کے ٹی آر کو بھی ٹوئٹ کے ذریعہ اس مسئلے کی سمت توجہ مبذول کروائی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ وہ جلدازجلد رسول پورہ میں ای یو پی ایچ سی کی دوبارہ بحالی کے اقدامات کریں گے۔