رشوت ستانی کیخلاف مہم جاری ، مزید 15 انکم ٹیکس آفیسرس معطل

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی۔ 18 جون (سیاست ڈاٹ کام) بدعنوانیوں میں ملوث انکم ٹیکس آفیسرس کی معطلی کے بعد اب حکومت نے منگل کو 15 سینئر کسٹمس اور آبکاری عہدیداروں بشمول ایک پرنسپل کمشنر کے رتبہ کے عہدیدار کو رشوت ستانی کے الزام میں برطرف کردیا۔ بنیادی قانون کی دفعہ 56(J) کو بحال کرتے ہوئے حکومت نے سنٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکس اینڈ کسٹمس (CBIC) آفیسرز جس میں پرنسپل کمشنر سے لے کر اسسٹنٹ کمشنر شامل ہیں، برطرف کردیا۔ منسٹری آف فینانس کے مطابق ان آفیسرس میں کچھ آفیسرس پہلے سے ہی معطل شدہ ہیں۔ ان میں سے بعض آفیسرس کے خلاف سی بی آئی نے رشوت کا کیس درج کیا ہے اور بعض آفیسرس رشوت، ڈرا دھمکاکر پیسے بٹورنے اور غیرمحسوب اثاثہ جات رکھنے کی پاداش میں معطل کردیئے گئے ہیں۔ معطل شدہ ملازمین میں پرنسپل کمشنر انوپ سریواستو جو (CBIC) کے پرنسپل ADG (آڈٹ) بھی رہ چکے ہیں، کے علاوہ نلین کمار جوائنٹ کمشنر بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق 1996ء میں سی بی آئی نے ان کے خلاف ایک مجرمانہ سازش کیس درج کی تھی جس میں وہ ایک ہاؤزنگ سوسائٹی کو این او سی جاری کرنے میں طرفداری کی تھی جس نے زمین کی خریدی میں قانون کی خلاف ورزی کی تھی۔ نلین کمار کے خلاف سی بی آئی کے 2012ء میں ایک اور کیس درآمد کنندہ سے رشوت طلب کرنے اور قبول کرنے کیلئے تاکہ کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ دے سکے، بک کیا تھا۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف افراد کو ہراساں کرنے، جبری وصولی کی شکایات درج کی گئی تھیں۔ جوائنٹ کمشنر کلین کمار جو پہلے سے ہی معطل کردیئے گئے تھے، ان کے خلاف غیرمحسوب اثاثہ جات رکھنے اور دوسرے دھوکہ دہی معاملات میں ملوث رہنے پر منگل کو خدمات سے برطرف کردیا گیا۔ فینانس منسٹری ٹوئٹر میں تحریر کیا گیا کہ صدرجمہوریہ ہند نے بنیادی قانون کی دفعہ 56(J) کے تحت انڈین ریوینیو سرویس کے 15 آفیسرس کو 56 سالہ عمر کی تکمیل پر فوری اثر کے تحت سبکدوش کردیا۔