رشوت کے الزام میں گرفتار آبپاشی کے انجینئیر کی اے سی بی تحویل ، 17 کروڑ 73 لاکھ کے غیر محسوب اثاثہ جات کا انکشاف

   

حیدرآباد /12 ڈسمبر ( سیاست نیوز ) رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار اور غیر محسوب اثاثہ جات کا سامنا کر رہے محکمہ آبپاشی کے معطل شدہ اے ای ای نکلیش کمار کو اے سی بی تحویل میں دے دیا گیا ہے ۔ اے سی بی چار دنوں تک نکلیش کمار سے پوچھ تاچھ کرے گی ۔ بنک لاکرس اور بے نامی جائیدادوں کے متعلق ابھی خلاصہ باقی ہے ۔ گذشتہ دنوں کی گئی کارروائی میں اے سی بی نے 17 کروڑ 73 لاکھ کے غیر محسوب اثاثہ جات کا پتہ لگایا تھا ۔ نکلیش کمار کے تعلق سے چند دلچسپ اور حیرت انگیز حقائق منظر عام پر آئے ہیں۔ شبہ ہے اسسٹنٹ ایگزیکیٹیو انجینئیر کے عہدے پر فائز نکلیش کمار کو روزانہ آمدنی اوسطاً 2 لاکھ روپئے تھی جب وہ ڈیوٹی پر فائز تھا ۔ بدعنوانیوں میں ریکارڈ توڑ ریکارڈ قائم کرنے والے اس اے ای ای کیڈر کا عہدیدار دن میں 2 لاکھ سے زائد آمدنی کا نشانہ مقرر کر رکھا تھا ۔ ملازمت میں شمولیت کے ساتھ ہی اس نے اپنا ایک پیمانہ مقرر کر رکھا تھا اور ہر کام کا ایک خاکہ تیار کرتا تھا ۔ اس عہدیدار کے خلاف 5 سو کروڑ سے زائد کے اثاثہ جات کا الزام ہے اور ہر دن تحقیقات میں ایک نیا موڑ سامنے آرہا ہے ۔ اب اے سی بی نکلیش کمار کی بے نامی جائیدادوں کا پتہ چلارہی ہے ۔ کلیرنس سرٹیفکیٹ کی اجرائی کا ذمہ نہ ہونے کے باوجود دفتر سے رجوع ہونے والی درخواست کو آگے روانہ کرنے اور ان درخواستوں کی منظوری کیلئے کثیر تعداد میں رقم حاصل کرتا تھا ۔ اس کے علاوہ معاملہ داری میں اعلی عہدیداروں کے حصہ کو حاصل کرنا اور انہیں حصہ پہونچانے کی ذمہ داری بھی نکلیش پوری کرتا تھا ۔ اینٹی کرپشن بیورو کی جانب سے ان اعلی عہدیداروں کے خلاف بھی کارروائی کی تیاری جاری ہے ۔ ذرائع کے مطابق نکلیش کمار صرف گنڈی پیٹ علاقہ کا اے ای ای ہونے کے باوجود حیدرآباد ، رنگاریڈی اور میڑچل ملکاجگیری کے ریکارڈز کی اطلاعات رکھتا تھا ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق نکلیش کی جانب سے روانہ کردہ فائل کبھی واپس نہیں آتی تھی ۔ اعلی عہدیداروں کو راضی کرنے اور فائلز کی منظوری میں اس کی مہارت کا ایک الگ انداز تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک فائل کی منظوری کیلئے 50 لاکھ سے زائد قیمت حاصل کرتا تھا ۔ آبی ذخائر کے حدود میں بفر زون اور ایف ٹی ایل میں تعمیرات کی منظوری کیلئے نکلیش آسانی سے اجازت حاصل کرلیا کرتا تھا ۔ اراضی پر مکمل کنٹرول اور تعمیری اجازت پر بلڈرس اور بڑے تاجرین بہ آسانی نکلیش کے مطالبات کو پورا تا تھا ۔ اینٹی کرپشن کی جانب سے نکلیش کی جانب سے منظور کرائی گئی فائلز اور پراجکٹوں پر تحقیقات جاری ہے ۔ امکان ہے کہ بلڈرس ، ڈیولپرس اور بڑے تاجر بھی اس اے سی بی کی گرفت میں آئیں گے ۔ ع