رشی کپور کی زندگی، کامیابیاں اور جدوجہدسے بھرپوریومِ پیدائش کے موقع پرمشہور فلم اسٹار کو خراج

   

ممبئی۔4؍ستمبر ( ایجنسیز)بالی ووڈ کی دنیا میں بے شمار فنکار آئے اور وقت کے ساتھ پردۂ سیمیں سے اوجھل ہوگئے لیکن کچھ نام ایسے ہوتے ہیں جو ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ رشی کپور بھی انہی میں سے ایک ہیں جنہوں نے ہندوستانی سنیما کی تاریخ میں بھی سنہری حروف سے اپنا نام تحریر کرایا۔رشی کپور کا تعلق فلمی دنیا کے ایک بڑے گھرانے سے تھا۔ ان کا جنم 4 ستمبر 1952 کو ممبئی میں ہوا۔ وہ راج کپور کے بیٹے اور پرتھوی راج کپور کے پوتے تھے یعنی فلمی ماحول ان کے خون میں شامل تھا۔ بچپن ہی سے کیمروں اور لائٹس کے بیچ پروان چڑھنے والے رشی نے پہلی بار بڑے پردے پر اپنے والد کی فلم ’میرا نام جوکر (1970)‘ میں بطور چائلڈ آرٹسٹ کام کیا۔ اس مختصر لیکن یادگار رول نے انہیں قومی ایوارڈ دلایا اور آنے والے وقت کی کامیابیوں کا اشارہ دیا۔اصل شہرت انہیں صرف 21 برس کی عمر میں ملی جب 1973 میں راج کپور کی فلم ’بابی‘ ریلیز ہوئی۔ ڈمپل کپاڈیا کے ساتھ رشی کپور کی جوڑی نے نوجوان نسل کو دیوانہ بنا دیا۔ اس فلم نے انہیں راتوں رات سوپر اسٹار بنا دیا اور وہ رومانس کے نئے پوسٹر بوائے کہلائے۔ 70 اور 80 کی دہائی میں رشی کپور نے لگاتار کامیاب فلمیں دیں، جن میں ’قرض‘، ’سرگم‘، ’پریم روگ‘، ’چاندنی‘، ’نگینہ‘ ’نصیب‘، ’قلی‘، ’ساگر‘ اور ’امر اکبر انتھونی‘ شامل ہیں۔ فلم ’اگنی پتھ (2012) میں ان کا ولن کا کردار شائقین کو حیران کر گیا۔رشی کپور کی فلمی زندگی جدوجہد سے بھرپور رہی۔