رعایتی قیمت پر فراہم کردہ پیاز کی بھی کالا بازاری

   

رعیتو بازاروں کے عہدیداروں کی معنی خیز خاموشی اور سہولتوں کی عدم تشہیر سے عوام کو محرومی کا سامنا

حیدرآباد۔8 ڈسمبر(سیاست نیوز)شہر کے رعیتو بازاروں میں پیاز کے کاؤنٹر قائم کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے کم دام میں پیاز کی فروخت عمل میں لائی جا رہی ہے لیکن اس سلسلہ میں کوئی تشہیر نہ کئے جانے کے سبب محکمہ زراعت کی جانب سے فراہم کی جانے والی اس پیاز کی بھی کالا بازاری کی جانے لگی ہے اور رعیتو بازارو ںمیں موجود عہدیداروں کی جانب سے اختیار کردہ خاموشی کے سبب رعیتو بازار میں قائم کئے جانے والے پیاز کے یہ کاؤنٹر دن میں12 بجے کے بعد کھولے جا رہے ہیں جبکہ انہیں 5بجے سے پہلے بند بھی کیاجانے لگا ہے۔ حکومت کی جانب سے سستے داموں میں پیاز کی فروخت کے لئے کئے جانے والے انتظامات کے سلسلہ میں بتایاجاتا ہے کہ آدھار کارڈ حاصل کرتے ہوئے ایک آدھار کارڈ پر ایک کیلو پیاز فراہم کی جا رہی ہے اور شہر کے پیشتر رعیتو بازاروں میں شہری اپنے افراد خاندان کے آدھار کارڈ کے ساتھ پہنچ کر پیاز حاصل کر رہے ہیں لیکن فلک نما رعیتو بازار میں ایک سے زائد آدھار کارڈ کے ساتھ پہنچنے والوں کو پیازدینے کے انکار کیا جارہا ہے۔ ان شکایات کے سلسلہ میں تفصیلات کے حصول کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ پیاز کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کا فائدہ عہدیداربھی حاصل کر رہے ہیں اور وہ شہریوں کیلئے حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی کم قیمت میں پیاز کی فراہمی کی سہولت کے لئے دی گئی پیاز کی بھی کالا بازاری کی جانے لگی ہے۔حکومت آندھرا پردیش کی جانب سے شہریوں کے لئے یہ سہولت فراہم کئے جانے کے اقدامات کے ساتھ ہی ریاست تلنگانہ میں بھی حکومت نے سبسیڈی کے ساتھ پیاز کی فروخت کا فیصلہ کیا لیکن ریاست تلنگانہ میں عہدیداروں کی جانب سے عوام کیلئے جاری کی جانے والی اس پیاز کی بھی کالا بازاری کے ذریعہ اسے خانگی مارکٹس میں منتقل کیا جانے لگا ہے۔ پرانے شہر کے علاقہ فلک نما میں موجود رعیتو بازار میں اس سلسلہ میں دریافت کرنے پر گاہکوں نے شکایت کی کہ ان کی شکایات کی سماعت کرنے والا کوئی نہیں ہے اور عوام کی جانب سے سبسیڈی والی پیاز کے کاؤنٹر کے اوقات کار کے متعلق دریافت کرنے پر کوئی جواب نہیں دیا جا رہاہے بلکہ انہیں یہ کہا جا رہاہے کہ آج سبسیڈی والی پیاز نہیں ہے اور جیسے ہی ہجوم کم ہورہا ہے کاؤنٹر پر چند ایک لوگوں کو پیام فروخت کرتے ہوئے کاؤنٹر بند کردیا جا رہاہے جو کہ عوام کیلئے تکلیف دہ ثابت ہورہا ہے اور عہدیداراس مسئلہ پر جواب دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔