رعیتو بندھو اسکیم کا مقصد سیاسی فائدہ حاصل کرنا : کودنڈا ریڈی

   

ٹی آر ایس حکومت پر زرعی شعبہ کو نظر انداز کرنے کا الزام

حیدرآباد ۔ 9۔ اپریل (سیاست نیوز) آل انڈیا کانگریس کمیٹی کسان سیل کے نائب صدر نشین ایم کودنڈا ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت نے کسانوں سے کئے گئے وعدوں کو فراموش کردیا ہے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈا ریڈی نے کہا کہ زراعت کے شعبہ میں اصلاحات کے ذریعہ کسانوں کے مالی موقف کو بہتر بنانے کا کارنامہ کانگریس پارٹی نے انجام دیا ہے ۔ آنجہانی اندرا گاندھی نے زرعی اصلاحات کو متعارف کیا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس نے اپنی پہلی میعاد میں چار برس تک کسانوں کو نظر انداز کردیا لیکن انتخابات سے عین قبل رعیتو بندھو اسکیم کے ذریعہ کسانوں کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی فائدہ کیلئے کسی مناسب سروے کے بغیر کسانوں میں نئے پٹہ دار پاس بک تقسیم کردیئے گئے اور انتخابات سے عین قبل امدادی رقم جاری کردی گئی ۔ جس طرح انتخابات میں ووٹ خریدے جاتے ہیں، ٹھیک اسی طرح کے سی آر نے سرکاری خزانہ میں موجود رقم کو پارٹی کے حق میں استعمال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کسانوں کو امدادی رقم فراہم کرنے کے خلاف نہیں ہے لیکن 4 سال تک نظر انداز کرنے کے بعد انتخابات سے عین قبل اسکیم کے اعلان سے کئی شبہات پیدا ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور متوسط کسان پٹہ دار پاس بک میں فاش غلطیوں کے سبب مختلف مسائل کا شکار ہے۔ ان کی اراضیات کو دوسرے کسان کی پٹہ پاس بک میں منتقل کردیا گیا ۔ کانگریس پارٹی نے ریونیو حکام کی بے قاعدگیوں کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد وزیر مال کو رپورٹ پیش کی تھی لیکن آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور اراضی کے ریکارڈ میں تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر انتخابی جلسوں میں کسانوں کو اراضی ریکارڈ درست کرنے کا تیقن دے رہے ہیں لیکن اس کیلئے کوئی میکانزم نہیں ہے۔