قاہرہ ۔ 7 نومبر (ایجنسیز) رفح میں حماس کے عسکری ونگ سے وابستہ جنگجوؤں کے حوالے سے مصری ثالثوں نے تجویز کیا ہے کہ اسرائیل انہیں ہتھیار چھوڑنے کے بدلے میں غزہ کی پٹی کے دوسرے علاقوں میں جانے کیلئے محفوظ راستہ دیدے تاکہ جنگ بندی کو رفح سے لاحق خطرے سے بچایا جا سکے۔اس سلسلے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان بات چیت سے متعلقہ دو مختلف ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی تجویز جو مسئلہ کے حل کرنے کیلئے ہے کیونکہ وہ اسے تقریباً ایک ماہ سے جاری جنگ بندی کے ٹوٹ جانے کے خطرے کے طور پر دیکھتے ہیں۔10 اکتوبر جب سے امریکی منصوبے کے مطابق جنگ بندی شروع ہوئی ہے اس میں اسرائیلی فورسز پر اب تک رفح میں کم از کم 2 حملے ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ان حملوں کا الزام حماس پر لگایا ہے۔ جبکہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔مصری ثالثوں کی طرف سے یہ تجویز کیا گیا ہے کہ جنگجوؤں کو ہتھیار چھوڑنے کے بدلے میں محفوظ راستہ دیا جائے۔ یہ جنگجو مصر کے سامنے اپنے ہتھیار چھوڑنے کو راضی ہیں اور ان سرنگوں کی معلومات بھی دینے کو تیار ہیں جو ان کے استعمال میں رہی ہیں تاکہ ان سرنگوں کا خاتمہ کیا جاسکے۔ یہ بات مصر کے سیکیورٹی سے متعلق حکام نے بتائی ہے۔اسرائیل اور حماس نے ابھی ان پروپوزلز کو قبول نہیں کیا۔