غزہ : بارہا امریکی انتباہ کے باوجود اسرائیل غزہ پٹی کے انتہائی جنوب میں واقع شہر رفح پر بڑے پیمانے پر زمینی حملے لئے تیاریاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل نے رفح کے اطراف میں بڑی تعداد میں فوج جمع کرنا شروع کر دی ہے۔دو امریکی عہدیداروں نے منگل کو انکشاف کیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کا خیال ہے کہ اسرائیل نے آنے والے دنوں میں وسیع پیمانے پر دراندازی کرنے کیلئے رفح کے مضافات میں کافی افواج کو متحرک کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سینئر امریکی حکام کو یقین نہیں ہیکہ آیا تل ابیب نے بے گھر فلسطینیوں سے بھرے شہر پر ایک جامع حملہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے، کیونکہ ایسا بائیڈن انتظامیہ کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے لیکن پیر کو ایک عہدیدار نے خبردار کیا کہ اسرائیل نے غزہ میں اس وقت مقیم دس لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینیوں کے ممکنہ انخلاء سے قبل خوراک، صحت عامہ اور پناہ گاہ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سمیت مناسب تیاری مکمل نہیں کی ہے۔اگر اسرائیل رفح میں ایک بڑی زمینی کارروائی شروع کرتا ہے تو یہ امریکہ کی طرف سے مہینوں پہلے جامع حملے کو ترک کرنے کیلئے دی گئی وارننگ کی خلاف ورزی تصور ہوگی۔گذشتہ دنوں بائیڈن نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ رفح پر وسیع پیمانے پر حملہ ’سرخ لکیر‘ عبور کرنے کے مترادف ہوگا۔امریکی صدر نے سی این این کے ساتھ اپنے انٹرویو میں اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اگر اس نے یہ قدم اٹھایا تو ان کا ملک اسرائیل کو ہتھیاروں کی مزید ترسیل روک دے گا۔امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کل پیر کو انتباہ کو دہرایا کہ رفح میں کوئی بھی بڑی فوجی کارروائی ایک غلطی ہوگی۔