رفح پراسرائیل کی بمباری ، لوگ زندہ جل گئے، 75فلسطینی شہید

,

   

صیہونی فوج کے ظلم کی انتہا‘ بے گھر افراد کے خیموں پر بمباری کے بعد شدید آگ بھڑک اُٹھی
غزہ : اسرائیل نے ظلم کی تمام حدیں پار کردیں، صیہونی طیاروں نے اقوام متحدہ کی جانب سے محفوظ قرار دیے گئے رفح کے علاقے میں شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد شہید ہوگئے جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھے۔ اسرائیلی افواج نے بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں آگ لگ گئی اور بیشتر افراد نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔اسکاٹ لینڈ کے سابق وزیر اعظم حمزہ یوسف نے ایکس پر لکھا کہ عالمی عدالت کی جانب سے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی روکنے کے حکم کے چند دن بعد ہی اسرائیلی حکومت نے خیموں میں رہنے والے بے گھر لوگوں پر بمباری کی، بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کو زندہ جلا دیا گیا۔ نیوز ایجنسی ’وفا‘ نے فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے حوالے سے بتایا کہ تال السلطان کے علاقے میں قائم پناہ گزین کیمپوں میں بمباری کی وجہ سے شدید آگ لگ گئی جس کی وجہ سے اکثر افراد زندہ جل گئے۔اسرائیل نے حماس کے کمپاؤنڈ کو نشانہ بنانے اور 2 سینئر اہلکاروں کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ہلال احمر نے بتایا ہے کہ رفح میں واقع اس کے فیلڈ ہاسپٹل میں لانے والے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جبکہ دیگر ہاسپٹلس میں بھی بڑی تعداد میں مریضوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔ میڈیا کو کویتی ہاسپٹل میں پہنچنے والے ایک رہائشی نے آنکھوں دیکھا حال بتایا کہ ’اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں سے خیمے جل کر خاکستر ہوگئے جبکہ وہاں مقیم افراد بھی زندہ جل گئے۔حماس کے سینئر عہدیدار سامی ابو زہری نے رفح حملے کو ’قتل عام‘ قرار دیتے ہوئے امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرایا کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار اور رقم فراہم کررہا ہے۔حماس نے بتایا کہ رفح میں قتل عام پر اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کو اٹھنا ہو گا اور مارچ کرنا ہوگا۔ حماس نے کہا کہ قابض فوج کی جانب سے بے گھر افراد کے خیموں میں صیہونی فوج کی جانب سے قتل عام پر ہمارے لوگوں کو مغربی کنارے، مقبوضہ علاقے یروشلم اور بیرونی ممالک میں اٹھنا اور مارچ کرنا چاہیے۔غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔