رمضان المبارک میں نئے حفاظ کی حوصلہ افزائی کی جائے

   

Ferty9 Clinic

مساجد کے علاوہ شادی خانوں میں تراویح کا اہتمام ہو، مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ کی اپیل

حیدرآباد۔/13 اپریل، ( سیاست نیوز) امیر امارت ملت اسلامیہ مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے مساجد کمیٹیوں کے ذمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ رمضان المبارک کے دوران اپنے مقررہ حفاظ کرام کے ساتھ مقامی نوجوان حفاظ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں مساجد میں قرآن سنانے کا موقع فراہم کریں۔ اس طرح نہ صرف ہر محلہ میں نوجوان حفاظ کی حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ انہیں قرآن سے وابستہ رکھنے میں مدد ملے گی۔ مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ نے آج میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسلمانوں کو رمضان المبارک کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ رمضان المبارک کی آمد کا مسلمانوں کو انتظار رہتا ہے کیونکہ یہ رحمتوں ، برکتوں اور نزول قرآن کا مہینہ ہے۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس ماہ مقدس میں تراویح کے اہتمام کے علاوہ اپنے گھروں میں بھی بچوں کے ساتھ قرآن کی تلاوت کرتے ہوئے انہیں قرآن کی عظمت سے وابستہ رکھیں اور اپنے گھروں میں قرآن کی تلاوت کو عام کریں۔ انہوں نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ مسلمانوں میں حفاظ کرام کی تعداد میں الحمد للہ روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔ ہر محلہ میں کئی نئے حفاظ تیار ہوچکے ہیں لیکن انہیں کسی مسجد میں قرآن سنانے کا موقع نہیں ملتا۔ مساجد کمیٹیوں سے میری اپیل ہے کہ وہ نوجوان حفاظ کی حوصلہ افزائی کریں۔ مساجد کے مقررہ ائمہ اور حفاظ کے ساتھ ان نوجوانوں کو بھی مسجد میں موقع دیا جائے۔ سینئر حفاظ کو چاہیئے کہ وہ نوجوانوں کو آگے بڑھا کر ایک سامع کی طرح پیچھے رہیں تاکہ ان کا قرآن مزید پختہ ہوجائے۔ مولانا حسام الدین ثانی نے کہا کہ نوجوان حفاظ کرام کو موقع نہ دیئے جانے کی صورت میں وہ قرآن کو بھول جاتے ہیں جوکہ اچھی علامت نہیں ہے۔ نوجوانوں کے سینہ میں قرآن کو ہمیشہ تازہ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ لہذا انہیں مقامی مساجد میں موقع دیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کئی ایسے کمسن حفاظ ہیں جنہوں نے صرف 13 سال کی عمر میں حفظ کی تکمیل کرلی ہے۔ مسلمانوں کی ذی اثر شخصیتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نئے حفاظ کرام کی حوصلہ افزائی کریں۔ مساجد کے علاوہ شادی خانوں میں بھی ایک ماہ تک تراویح کا اہتمام کیا جانا چاہیئے۔ مولانا نے کہا کہ شادی خانہ کے ذمہ داروں کو اس سلسلہ میں دلچسپی لینی چاہیئے کیونکہ وہ 11 ماہ تو مختلف فنکشن سے آمدنی حاصل کرتے ہیں اور اگر ایک ماہ تراویح کیلئے شادی خانہ کو مختص کردیں تو اللہ تعالیٰ سال بھر برکت عطا کرے گا۔ اس طرح کے اہتمام سے نئے حفاظ کو موقع فراہم ہوگا۔ مولانا نے کہا کہ کئی مساجد ایسے ہیں جہاں خدمت گذاروں نے زندگی بھر مسجد کی خدمت کی لیکن غربت کے باعث وہ کعبۃ اللہ کی زیارت سے محروم ہیں جس کا انہیں تاحیات افسوس رہتا ہے۔ مولانا نے مسلمانوں کی صاحب استطاعت شخصیتوں سے اپیل کی کہ وہ ایسے غریب مساجد کے خدمت گذاروں کیلئے عمرہ کا اہتمام کریں تاکہ ان کی زندگی کی خواہش مکمل ہو۔ انہوں نے کہا کہ اپنے مرحوم رشتہ داروں کے ایصال ثواب کیلئے بھی عمرہ کو روانہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستحق افراد کے نام اگر صاحب استطاعت افراد چاہیں تو وہ ملی بیت المال سے حاصل کرسکتے ہیں۔