رمضان المبارک میں کورونا کے مریضوں میں ہو سکتا ہے اضافہ، برطانوی ڈاکٹروں نے کیا متنبہ

   

لندن: نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے ایک ڈاکٹر نے متنبہ کیا ہے کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ برطانیہ بھر میں کورون وائرس کے انفیکشن میں ایک ’بڑی تیزی‘ پیدا کرسکتا ہے۔

برطانیہ کے تیس لاکھ مسلمان رمضان المبارک کے روزوں کی تیاری کر رہے ہیں جو 23 اپریل سے شروع ہونے والا ہے۔

برمنگھم کے کوئین الزبتھ اسپتال (کیو ایچ) کے ایک کنسلٹنٹ ٹرانسپلانٹ نیفروولوجسٹ ڈاکٹر عدنان شریف نے اس خدشے کو بڑھایا کہ کمیونٹی کے احساس میں اضافہ لوگوں کو رمضان میں جسمانی دوری کے قواعد کو توڑنے کا سبب بن سکتا ہے اور معاملات میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

ڈیلی میل کی خبر کے مطابق جو بھی چیزیں معاشرتی دوری کو ختم کرنے کا باعث بنتی ہیں وہ ایک بہت بڑی پریشانی ہے۔

کیو ایچ یونیورسٹی ہسپتال برمنگھم این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کا حصہ ہے۔

رمضان المبارک کے بارے میں ڈاکٹر عدنان کی وارننگ برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن (بی ایم اے) کی طرف سے انکوائری کے لئے کالوں ، ایشیائی یا نسلی اقلیت (بی اے ایم اے) پس منظر کے مریضوں کو کورونا وائرس سے زیادہ خطرہ ہونے کی وجہ سے یہ رپورٹ سامنے ائی ہے۔

برطانیہ میں کورونا وائرس کی وجہ سے گیا ہزار سے زیادہ لوگ مر چکے ہیں۔