سڑکیں سنسان ، عوام گھروں پر نماز ظہر ادا کی ، مساجد کے قریب پولیس کا وسیع انتظام
حیدرآباد۔یکم۔مئی(سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کا پہلا جمعہ بغیر بلند تکبیرات اور کسی بھی جلسہ یوم القرآن و تذکرۂ قرآن کے گذر گیا۔ریاست تلنگانہ کی مساجد میں نماز جمعہ اور دیگر نمازوں کی باجماعت ادائیگی پر عائد کی جانے والی پابندی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور ماہ رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کے دن شہر حیدرآباد کی سڑکو ںپر سناٹا دیکھا گیا جبکہ عام طور پر ماہ رمضان المبارک کے دوران جمعہ کا خصوصی اہتمام کیا جاتا تھا اور اس دن عامۃ المسلمین کی جانب سے بڑے پیمانے پر خیر وثواب کے کام کے ساتھ دینی اجتماعات میں شرکت کی جاتی تھی لیکن شہر حیدرآباد کی مساجد میں ویرانی کے ساتھ پہلا جمعہ بھی گذر گیا ہے۔دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے تمام مکانات میں شہریوں کی جانب سے علماء اکرام و اکابرین کی ہدایات کے مطابق عوام جمعہ کے بجائے گھروں میں نماز ظہر ادا کررہے ہیں ۔ماہ رمضان المبار ک کے دوران مساجد کی ویرانی کا کبھی تصور نہیں کیا گیا تھا اور اس بات کا بھی کوئی تصور نہیں تھا کہ ماہ مقدس کے جمعہ کی ادائیگی کے لئے بھی مساجد میں اجاز ت حاصل نہیں ہوگی لیکن عملی طور پر جو صورتحال کا سامنا ہے ان حالات میں سوائے احتیاط کے کوئی اور راستہ نہ ہونے کے سبب علمائے اکرام نے بھی عامۃ المسلمین کو اس بات کی ہدایت دی ہے کہ وہ گھرو ںمیں ہی نماز یں ادا کریں اور رجوع الی اللہ ہوتے ہوئے توبہ و استغفار کو اپنا شعار بنالیں کیونکہ ماہ رمضان المبارک کے دوران اللہ کی رحمت کو آوازدیتے ہوئے حالات کو معمول پر لانے کی دعاء کی جائے تاکہ اللہ کے مقفل گھروں کی رونق دوبارہ بحال ہوسکے۔
دونوں شہر وں کی محدود مساجد میں جہاں نماز جمعہ ادا کی جاتی ہے وہاں محدود مصلیوں کی تعداد کے ساتھ نماز جمعہ ادا کی گئی لیکن شہر کی کئی ایک مساجد میں نماز جمعہ کے دوران مساجد کو مقفل رکھا گیا ہے۔جن مساجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی ان مساجد میں اذان کے ساتھ ساتھ اس بات کا بھی اعلان کیا گیا کہ شہری مساجد کا رخ نہ کریں بلکہ اپنے گھروں میں نماز جمعہ کے بجائے نماز ظہر اداکرلیں ۔مساجد میں جہاں نماز جمعہ ادا کی گئی وہا ں بھی مصلیوں کی تعداد کو 5سے تجاوز ہونے نہیں دیا گیا اور بیشتر مساجد کے پاس آج پولیس کا پہرہ سخت رکھا گیا تھا کیونکہ پولیس کو اس بات کا خدشہ تھا کہ ماہ رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کے سبب عوام بڑی تعداد میںمساجد کا رخ کریں گے ۔