رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کے موقع پر مساجد میں کثیر اجتماعات

   

کووڈ قواعد کی پابندی کے ساتھ نماز کی ادائیگی، پرانے شہر میں جگہ جگہ کچرے کے انبار، عوام کو مشکلات
حیدرآباد: گریٹر حیدرآباد کی مساجد میں رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کے موقع پر فرزندان توحید کے کثیر اجتماعات دیکھے گئے۔ ریاست میں کورونا کیسیس میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے مساجد میں تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔ ہر شخص کو ماسک کے استعمال کے بغیر مساجد میں داخلہ کی اجازت نہیں ہے ۔ اس کے علاوہ سماجی فاصلہ کے ساتھ صف بندی کا اہتمام کیا جارہا ہے ۔ نماز جمعہ سے قبل علمائے کرام اور ائمہ کرام نے اپنی تقاریر میں مسلمانوں کو کووڈ قواعد کی پابندی کا مشورہ دیا ہے۔ کئی مساجد میں کورونا وباء کے خاتمہ کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا ۔ رمضان کے پہلے جمعہ کے موقع پر تاریخی مکہ مسجد میں ہزاروں فرزندان توحید نے نماز جمعہ خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کی۔ مسجد میں مصلی ماسک کے ساتھ داخل ہوئے اور زیادہ تر افراد اپنے جائنماز ساتھ لائے تھے۔ سماجی فاصلہ کے ساتھ نماز جمعہ ادا کی گئی۔ خطیب مکہ مسجد حافظ و قاری محمد رضوان قریشی نے خطبۂ جمعہ دیا اور امامت کی ۔ سپرنٹنڈنٹ مکہ مسجد عبدالقدیر صدیقی نے انتظامات کی راست نگرانی کی ۔ شہر کی دیگر مساجد میں بھی نماز جمعہ کے موقع پر فرزندان توحید کی کثیر تعداد دیکھی گئی۔ رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی عام طورپر بلدیہ کی جانب سے صحت و صفائی کے انتظامات پر توجہ دی جاتی ہے لیکن اس مرتبہ رمضان المبارک کے آغاز کو تین دن گزرچکے ہیں اور پہلا جمعہ بھی گزر گیا لیکن حکومت کو صحت و صفائی کے انتظامات کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ پرانے شہر میں جگہ جگہ اور خاص طور پر مساجد کے قریب کچرے کے انبار اور گندگی نے مصلیوں کے لئے مسائل پیدا کردیئے ہیں۔ کئی دنوں سے کچرے کی عدم نکاسی کے سبب ناقابل برداشت بدبو پھیل رہی ہے اور اگر یہی صورتحال رہی تو کئی بیماریاں پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہے۔ کورونا سے بچاؤ کیلئے صحت و صفائی ضروری ہے۔ ایسے میں پرانے شہر میں حکام کی لاپرواہی عوام میں غم و غصہ کا باعث بن چکی ہے۔ حیرت تو اس بات پر ہے کہ حکومت کی سطح پر رمضان کے انتظامات کیلئے آج تک جائزہ اجلاس منعقد نہیں کیا گیا ۔ وزیر اقلیتی بہبود اور حکومت کے مشیر کے پاس رمضان المبارک کے جائزہ اجلاس کے لئے وقت نہیں ہے۔ وزیر اقلیتی بہبود نے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر ، جیوتی راؤ پھولے اور دیگر شخصیتوں کی تقاریر میں شرکت کی لیکن انہوں نے رمضان کے انتظامات پر جائزہ اجلاس طلب نہیں کیا۔ وزیر اقلیتی بہبود نے اردو اکیڈیمی کی شائع کردہ کتاب کی رسم اجراء انجام دی ۔ وہ اگر چاہتے تو رمضان المبارک کے انتظامات کا جائزہ اجلاس اپنی قیامگاہ پر طلب کرسکتے تھے ۔ جاریہ سال حکومت کے رویہ نے پرانے شہر میں رمضان کے موقع پر عوام کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے ۔ سحر اور افطار کے موقع پر برقی کی کٹوتی کا سلسلہ جاری ہے ۔ شہر سے تعلق رکھنے والے وزراء کل تک ناگرجنا ساگر کی انتخابی مہم میں مصروف تھے اب جبکہ انتخابی مہم سے وزراء کو فرصت ہوچکی ہے ، لہذا رمضان المبارک کے انتظامات کا جائزہ اجلاس طلب کیا جانا چاہئے ۔ جمعہ کے موقع پر مساجد کے قریب پولیس کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ بعض مساجد کے پاس پولیس کو مصلیوں اور نماز باجماعت کی تصویر کشی اور فلمبندی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔