حیدرآباد۔/18 فروری، ( سیاست نیوز) بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے پھر ایک مرتبہ مسلمانوں کے خلاف زہرافشانی کرتے ہوئے رمضان المبارک کے دوران مسلم سرکاری ملازمین کو ایک گھنٹہ قبل گھر جانے کی اجازت پر سخت تنقید کی۔ راجہ سنگھ نے اس سلسلہ میں ایک ویڈیو پیام وائرل کیا جس میں مسلم سرکاری ملازمین کو 4 بجے دفاتر سے جانے کی اجازت کے فیصلہ کو افسوسناک قرار دیا۔ راجہ سنگھ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے سوال کیا کہ اُگادی اور دیگر ہندو تہواروں کے موقع پر اس طرح کے احکامات کیوں جاری نہیں کئے جاتے۔ نوراتری، شیوراتری، رام نومی، ہنومان جینتی اور دیگر ہندو تہواروں کے بہتر انعقاد کیلئے حکومت کی جانب سے کوئی سہولت فراہم نہیں کی جاتی۔ کانگریس کو مخالف ہندو قرار دیتے ہوئے راجہ سنگھ نے کہا کہ مسلمانوں کی دلجوئی کیلئے انہیں رمضان میں ایک گھنٹہ قبل گھر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ عوام کو غور کرنا چاہیئے کہ انہوں نے کیسی حکومت کو برسراقتدار لایا ہے۔ کے سی آر تلنگانہ کے آٹھویں نظام کی طرح تھے اور ریونت ریڈی تلنگانہ کے نویں نظام کی حیثیت سے اُبھرے ہیں۔ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں کرناٹک اور تلنگانہ میں مسلمانوں کے حق میں سرکولر جاری کئے جارہے ہیں جبکہ ہندوؤں کو ایسی سہولت نہیں۔ راجہ سنگھ نے کہا کہ اگر ہندو عوام نہیں جاگیں گے تو آنے والے دنوں میں ہندو فیسٹولس پر حکومت پابندی لگادے گی۔ راجہ سنگھ نے ویڈیو کا اختتام ’جاگو تلنگانہ کے ہندو جاگو‘ کے نعرہ کے ساتھ کیا۔1