فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے روزے بہترین ذریعہ : جئے شری شکلا
نئی دہلی۔ 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان میں مختلف عقائد کے مابین فرقہ وارانہ امن و ہم آہنگی کو فروغ دینے کے مقصد سے ایک ہندو برہمن خاتون مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے دوران بپابندی سے روزہ رکھتی ہیں۔ 52 سالہ جئے شری شکلا تاریخ کی آنرس گریجویٹ ہیں جن کا کہنا ہے کہ یہ مختلف مذاہب کے درمیان امن و محبت و اخوت پھیلانے کا ایک بہترین راستہ ہے۔ جئے شری شکلا 2015ء میں ہندوستانی تہذیب و وراثت کے علاوہ مصوری کی طرف راغب ہوئی تھیں چنانچہ شہر درون شہر شاہجہان آباد پر ان کی توجہ مرکوز ہوگئی۔ قومی دارالحکومت دہلی کا پرانا شہر بالخصوص جامع مسجد سے ملحق شاہجہان آباد ان کی خصوصی توجہ کا مرکز رہا۔ جئے شری شکلا نے کہا کہ ’تہذیب و وراثت سے میری دلچسپی نے مجھے ان علاقوں میں روزانہ کئی گھنٹے مصروف رکھا چنانچہ یہاں مجھے گنگا جمنی تہذیب اور رمضان کا تعارف و واقفیت حاصل ہوئی‘۔ شمال وسطی دہلی کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ ہندو تہذیب اور مسلم مذہبی عنصر کے ملے جلے مزاج کا گہوارہ ہے۔ جئے شری کے شوہر راجیو سریواستو ایک پلیسمنٹ آفیسر ہیں اور وہ بھی اترپردیش میں واقع اپنے آبائی گھر میں برسوں سے بہ پابندی دعوت افطار کا اہتمام کرتے رہے ہیں۔
