4.5 لاکھ گفٹ پیاکٹس تیار، انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب رمضان میں تقسیم نہیں کئے گئے
حیدرآباد ۔ 15 ۔ اپریل (سیاست نیوز) رمضان المبارک کے موقع پر حکومت کی جانب سے غریب اور مستحق مسلم خاندانوں میں ملبوسات کے تحائف کی تقسیم کو الیکشن کمیشن نے روک دیا تھا۔ ہر سال حکومت کی جانب سے غریب مسلمانوں میں رمضان گفٹ کی تقسیم کی روایت ہے لیکن اس مرتبہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت الیکشن کمیشن نے مساجد میں افطار ڈنر اور رمضان گفٹ کی تقسیم پر پابندی عائد کردی تھی۔ حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن سے اجازت طلب کی گئی لیکن انتخابی ضابطہ اخلاق کا حوالہ دے کر کمیشن نے اجازت نہیں دی تھی۔ ریاست کی کانگریس حکومت نے 4.50 لاکھ غریب مسلم خاندانوں میں ملبوسات کی تقسیم کی تمام تیاریاں مکمل کرلی تھیں اور گفٹ پیاکٹس تقسیم کیلئے تیار تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر بقرعید تحفہ کے طور پر ملبوسات کی تقسیم کا منصوبہ بنایا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ لوک سبھا چناؤ کا مرحلہ جون کے پہلے ہفتہ میں مکمل ہوجائے گا اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی پابندیاں نہیں رہیں گی ، لہذا جون کے تیسرے ہفتہ میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر حکومت کی جانب سے شہر اور اضلاع میں 4.50 لاکھ ملبوسات کے تحائف تقسیم کئے جائیں گے۔ بی آر ایس حکومت نے 10 برسوں میں ہر سال غریب مسلمانوں میں ملبوسات کی تقسیم کی روایات کو برقرار رکھا تھا ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے قبل ہی دعوت افطار کا اہتمام کیا حالانکہ چیف منسٹر کی دعوت افطار رمضان المبارک کے آخری دہے میں منعقد کی جاتی رہی ہے۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کے مطابق رمضان گفٹ پیاکٹس تقسیم کیلئے تیار ہیں ، لہذا ایک سال تک انتظار کے بجائے عیدالاضحیٰ کے موقع پر گفٹ پیاکٹس کی تقسیم عمل میں لائی جائے گی۔ 1