رنجن گوگوئی کی راجیہ سبھا کی نامزدگی پر دیگر ججس نے اٹھائے سوال، غیر جانبداری کے اصولوں سے سمجھوتہ کے الزام

,

   

نئی دہلی: سابق چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کو راجیہ سبھا کیلئے مزد کئے جانے پر دیگر افراد کے ساتھ ان کے ساتھ ججس نے بھی سوالات کھڑے کئے ہیں۔سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کورین جوزف نے بتایا کہ جسٹس گوگوئی نامزدگی قبول کر کے جیوڈیشری کی آزادی میں عا م لوگوں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ کس طرح سابق جسٹس آف انڈیا نے جیوڈیشری کی آزادی اور غیرجانبداری کے اصولوں سے سمجھوتہ کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اعتماد کھوچکا ہے۔ جسٹس لوکر نے بتایا کہ کچھ عرصہ سے قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ جسٹس گوگوئی کو کیا اعزاز ملنے والا ہے۔ تو ایسے میں ان کی راجیہ سبھا کی نامزدگی کوئی حیرت انگیز بات نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تعجب کی بات یہ ہے کہ فیصلہ اتنی جلدی آگیا ہے۔دہلی کے سابق جسٹس اے پی شاہ نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس گوگوئی کو راجیہ سبھا کے لئے نامزد کئے جانے پر میں حیران ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ سے یہ پیغام جاتا ہے کہ اگر آپ ایگزیکیٹو کے حق فیصلہ کرتے ہیں تو آپ کو انعام دیا جائے گا اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں تو منفی رد عمل سامنے آئے گا۔ جسٹس شاہ نے کہا کہ اقتدار کے خلاف فیصلہ سنانے پر آپ کا ٹرانسفر ہوسکتا ہے۔ جسٹس شاہ نے افسوس کے ساتھ کہا کہ ہمیں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ محکمہ عدلیہ کس سمت جارہا ہے۔