رنگا ریڈی مجالس مقامی سے 335 کروڑ برقی بقایہ

   

عوام سے بل کیلئے اصرار لیکن مجالس مقامی کو ون ٹائم سیٹلمنٹ کی گنجائش
حیدرآباد : محکمہ برقی کی جانب سے گھریلو صارفین کو برقی کے بقایہ جات کی ادائیگی کیلئے ہراساں کیا جاتا ہے جبکہ مجالس مقامی ادارے حکومت کو کروڑہا روپئے برقی بلز بقایہ جات ادا شدنی ہیں۔ لاک ڈاؤن میں تین ماہ کا برقی بل بیک وقت جاری کیا گیا جس سے عوام پر بوجھ پڑسکتا ہے ۔ حکومت نے لاک ڈاون بل میں کسی رعایت سے انکار کیا اور صارفین کو اقساط میں ادائیگی کی ہدایت دی گئی ۔ ضلع رنگا ریڈی میں میونسپلٹیز ؤ گرام پنچایتوں سے ٹرانسکو کو 335 کروڑ برقی بقایہ جات ہیں۔ ضلع میں تین کارپوریشن ، 12 میونسپلٹیز اور 500 گران پنچایتیں ہیں۔ مجالس مقامی کو اسٹریٹ لائٹنگ سربراہی آب ، برقی سربراہی اور دیگر سہولتوں کے سلسلہ میں 350 کروڑ بقایہ جات ہیں۔ ضلع میں سرکاری عمارتوں کو برقی سربراہی اوردیگر سہولتوں میں یہ رقم باقی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سائبر آباد میں 77.24 کروڑ و راجندر میں 183.82 کروڑ کے بقایہ جات ہیں۔ حکومت نے اگست 2019 ء تک کے بقایہ جات کی ادائیگی سے اتفاق کیا ہے ۔ گزشتہ چند ماہ میں حکومت کے کمزور معاشی موقف کے نتیجہ میں بقایہ جات میں اضافہ ہوگیا۔ حکومت نے ٹرانسکو کو مشورہ دیا کہ ون ٹائم سیٹلمنٹ کی طرز پر جلد بقایہ جات کی یکسوئی کردیں۔