رواں سال حجاج اور زائرین کی آمد میں 101 فیصد اضافہ

   

ریاض، 7 جولائی (ایجنسیز) سعودی عرب نے حجاج کرام اور عمرہ زائرین کے لیے اپنی خدمات میں بے مثال بہتری لاتے ہوئے تاریخی سنگِ میل عبورکر لیا ہے۔ ویژن 2030 کے تحت جاری پیلگرم ایکسپیرینس پروگرام کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2022 کے مقابلے میں رواں سال حجاج اور زائرین کی آمد میں 101 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ مملکت کی جانب سے مربوط نظام، مؤثر منصوبہ بندی، اور زائرین کی خدمت کے جذبے کی علامت ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024 میں بیرون ملک سے 18.5 ملین سے زائد افراد سعودی عرب پہنچے، جن میں 16.92 ملین عمرہ زائرین شامل تھے۔ یہ اعداد و شمار نہ صرف سالانہ اہداف سے کہیں زیادہ ہیں بلکہ سعودی عرب کی خدمات اور نظام پر بین الاقوامی اعتماد کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔ پروگرام کے تحت نافذ کیے گئے 89 اقدامات، جو 40 سے زائد حکومتی اداروں کے اشتراک سے عمل میں لائے گئے، نے 95 فیصد تکمیل کی شرح حاصل کی۔ ان اقدامات میں ٹرانسپورٹ، مناسک حج و عمرہ کی ادائیگی، اور مقدس و تاریخی مقامات کی زیارت جیسے تمام پہلوؤں کو شامل کیا گیا۔وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ، جو اس پروگرام کی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، نے کہا کہ سعودی قیادت نے حجاج کرام اور زائرین کی خدمت کو ویژن 2030 کا ایک بنیادی ہدف قرار دیا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ تمام ادارے دینی و قومی ذمہ داری کے تحت ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ روضہ رسول ﷺ کی زیارت کے اعداد و شمار میں بھی زبردست اضافہ دیکھا گیا۔ 2022 میں جہاں صرف 4 ملین زائرین کو روضہ الشریفہ ﷺکی زیارت کا موقع ملا، وہیں 2024 میں یہ تعداد بڑھ کر 13 ملین تک جا پہنچی۔ اسی طرح زائرین کی اطمینان کی شرح بھی57 فیصد سے بڑھ کر 81 فیصد ہوگئی، جو کہ خدمات کے معیار میں نمایاں بہتری کی مظہر ہے۔ رپورٹ کے مطابق رضاکارانہ خدمات کے شعبے میں بھی قابل ذکر اضافہ ہوا۔2022 میں 15,000 رضاکار خدمات سرانجام دے رہے تھے، جب کہ 2024 میں ان کی تعداد 153,000 سے تجاوز کر گئی، جس سے سعودی معاشرے میں سماجی شراکت داری اور خدمت خلق کے جذبے میں اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔