آئندہ سال 6 فیصد مجموعی گھریلو پیداوار کے احیاء کی پیش قیاسی، ماقبل بجٹ معاشی سروے جاری
نئی دہلی 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) معاشی سروے نے یکم اپریل سے شروع ہونے والے آئندہ مالیاتی سال میں 6 تا 6.5 فیصد معاشی ترقی کے احیاء کی پیش قیاسی کی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ یہ تجویز بھی کیاکہ ایک دہائی میں سب سے کم شرح نمو میں دوبارہ اضافہ اور فروغ کے لئے بجٹ خسارہ میں لچک پیدا کرنا بھی ضروری ہے۔ وزیر فینانس نرملا سیتارامن کی طرف سے مرکزی بجٹ برائے سال 2020-21 ء کی پیشکشی سے ایک دن قبل یہ معاشی سروے جاری کیا گیا ہے جس میں غذائی سبسیڈی میں تخفیف پر زور دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ بزنسمین کو احترام کی نظر سے دیکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ (تاجرین) وہی ہیں جو دولت میں اضافہ اور روزگار فراہم کرتے ہیں۔ 2008-09 ء کے بعد پہلی مرتبہ بدترین اقتصادی سست روی کے درمیان جاری کردہ سروے میں روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کے علاوہ پیداوار میں فروغ پر بھی زور دیا گیا ہے۔ یہ تجویز بھی پیش کی گئی ہے کہ دنیا کے لئے بنائی جانے والی اشیاء کی ہندوستان میں امبلنگ کی جائے۔ رواں مالیاتی سال کے دوران مجموعی گھریلو پیداوار 5 فیصد بتائی گئی ہے جو 11 سال کے دوران سب سے کم ہے اور اس سے روزگار کے مواقع بُری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ شرح نمو میں ہونے والی کمی کو ترقی کی مجموعی رفتار میں کمی سے مربوط کرتے ہوئے دیکھا جانا چاہئے۔ حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ بھاری اکثریت سے محصول عوامی اعتماد کو معاشی اصلاحات کے لئے استعمال کیا جائے۔