اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت پر غیریقینی کے بادل
گوٹیرس ویزوں کی اجرائی کیلئے پُرامید، پومپیو کا ویزے جاری نہ کرنے کا اشارہ
میزبان ملک ہونے کے ناطے امریکہ ویزے جاری کرنے کا پابند
تہران ۔ 18 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایران کے صدر حسن روحانی اور ان کے ساتھ سفر کرنے والے وفد کو آئندہ ہفتہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے محرومی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ امریکہ نے اب تک انہیں ویزا جاری نہیں کیا ہے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق روحانی اور ان کا وفد پیر کے روز نیویارک کیلئے روانہ ہونے والے تھے لیکن اب ایسا معلوم ہوتا ہیکہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں روحانی اور ان کا وفد شرکت نہیں کرسکیں گے۔ سرکاری خبررساں ایجنسی ارنا نے یہ بات بتائی اور یہ بھی کہا کہ امریکہ کے پاس ہنوز کچھ گھنٹے ہیں اور اگر اس دوران امریکہ نے ویزے جاری نہیں کئے تو پھر یہ دورہ منسوخ ہی سمجھا جائے گا۔ یاد رہیکہ وفد میں ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف بھی شامل ہیں جن پر 31 جولائی کوا مریکہ نے تحدیدات عائد کی تھیں۔ دوسری طرف امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اس موضوع پر لب کشائی سے گریز کیا ہے لیکن ان کا ماننا ہیکہ ایران کو ویزا جاری نہیں کیا جانا چاہئے۔ اپنے ساتھ سعودی عرب کا دورہ کرنے والے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پومپیو نے کہا کہ اب تک ایران کے وفد کو ویزے جاری کرنے سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ امریکہ نے سعودی کی تیل تنصیبات پر ڈرونز حملے کرنے کیلئے ایران کو موردالزام ٹھہرایا ہے۔ دوسری جانب پومپیو کے ریمارک کے برعکس، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے توقع ظاہر کی ہے کہ ایرانی وفد کو ویزے جاری کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ویزا اجرائی کے تمام زیرالتواء معاملات کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے اور یہ کام میزبان ملک (امریکہ) کا ہے جس کیلئے ہم امریکہ سے مسلسل ربط میں ہیں۔ یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ایران کی غیرحاضری سے فرانس کی ان تمام کوششوں پر پانی پھر جائے گا جہاں ٹرمپ اور روحانی کی ملاقات کیلئے راہ ہموار کی جارہی تھی تاکہ ایران اور امریکہ کے درمیان موجودہ کشیدگی میں کمی لائی جاسکے۔ ایران کی جنرل اسمبلی اجلاس میں عدم شرکت سے ایک بار پھر یہ بات ثابت ہوجائے گی کہ امریکہ کیلئے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کے فریم ورک کے برعکس سفارتی اقدار کی کوئی اہمیت نہیں ہے حالانکہ ایران نے اب تک سفارتی تعلقات کا لحاظ رکھا ہے لیکن امریکہ کو اپنے رویہ کیلئے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس کا آغاز 23 ستمبر سے ہوگا۔ امریکہ ایک میزبان ملک ہونے کے ناطے اجلاس میں شرکت کرنے والے مختلف ممالک کے مندوبین کو ویزے جاری کرنے کا پابند ہے۔
