نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے حکومت کی مہم جاری ۔نئے بھرتی کے 51ہزار تقررنامے تقسیم ۔مودی کا خطاب
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے روزگار میلہ سے خطاب کیا اور آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریباً 51,000 نئے بھرتی ہونے والے نوجوانوں کو تقرری نامے تقسیم کئے ۔ ملک بھر سے تقرری کے لئے منتخب ہونے والے افراد مختلف وزارتوں/محکموں میں حکومت میں شامل ہوں گے جن میں صحت اور خاندانی بہبود اور وزارت محنت اور روزگار کے علاوہ دیگر محکمے جیسے محکمہ محصولات، وزارت داخلہ، محکمہ اعلیٰ تعلیم، محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی، محکمہ مالیاتی خدمات، وزارت دفاع، وزارت شامل ہیں۔ تقرریاں پانے والوں کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے حکومت کی مہم مسلسل آگے بڑھ رہی ہے ا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے آج کے اس موقع کا ذکر کیا جب ملک بھر میں 50 ہزار سے زائد نوجوانوں کو سرکاری ملازمتوں کے لیے تقرری نامے جاری کیے گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تقرری نامے ملنا تقرری پانے والوں کی لگن اور محنت کا نتیجہ ہے ۔ اس موقع پر نئے تعینات ہونے والوں اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس نظام کا حصہ بننے والے ہیں جو براہ راست عوام سے نمٹتا ہے ۔ ایک سرکاری ملازم کے طور پر وزیر اعظم نے نئے تقرریوں کی طرف سے پورے کیے جانے والے فرائض اور ذمہ داریوں پر زور دیا اور کہا کہ عام لوگوں کی ‘زندگی میں آسانی’ اولین ترجیح ہونی چاہیے ۔اس مہینے کے شروع میں 26 نومبر کو یوم دستور کی تقریبات کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ 1949 میں اسی دن تھا جب ملک نے آئین ہند کو اپنایا اور ہر شہری کو مساوی حقوق دیئے ۔ انہوں نے بابا صاحب امبیڈکر کی خدمات پر روشنی ڈالی جنہوں نے آئین کے معمار کی حیثیت سے سب کو یکساں مواقع فراہم کرکے سماجی انصاف کا اصول وضع کیا۔ وزیر اعظم مودی نے اس بات کی نشاندہی کی کہ آزادی کے بعد مساوات کے اصولوں کو نظر انداز کر دیا گیا جب سماج کا ایک بڑا طبقہ برسوں سے وسائل اور بنیادی سہولیات سے محروم تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سال 2014 کے بعد ہی موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد ‘‘محروموں کے لئے ترجیح’’ کا فلسفہ اپنایا اور ایک نیا راستہ بنایا۔ “حکومت ان لوگوں کی دہلیز تک پہنچی جنہوں نے کبھی کوئی مراعات حاصل نہیں کی تھیں ۔ ” وزیراعظم مودی نے کہا کہ حکومت ان لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے کی کوشش کر رہی ہے جنہیں آزادی کے بعد کئی دہائیوں تک نظر انداز کیا گیا۔ حکومت کی سوچ اور ورک کلچر میں تبدیلی کے نتیجے میں آج جو بے مثال تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں، ان پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بیوروکریسی، عوام اور فائلیں جوں کی توں رہیں، لیکن غریبوں اور عوام کی ترقی کو ترجیح دی گئی ۔ متوسط [؟][؟]طبقے نے پورے نظام کے کام کرنے کے طریقہ کار اور انداز میں ایک جامع تبدیلی لائی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے عام لوگوں کی فلاح و بہبود کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق پچھلے 5 برسوں میں 13 کروڑ سے زیادہ لوگ غریبی سے باہر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا “یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سرکاری اسکیمیں غریبوں تک پہنچ رہی ہیں۔”