روس، تاجکستان کیخلاف جارحیت روکنے اقدامات کرے گا:وزیر خارجہ

   

ماسکو: روس نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ تاجکستان کے خلاف جارحیت روکنے کے لئے اقدامات کرے گا۔روسی نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو نے کہا اگر ضروری ہوا تو روسی حکومت روسی تاجک اسٹریٹجک شراکت داری اور اتحاد کی روح میں جارحیت یا علاقائی اشتعال انگیزی کو روکنے کے لئے تمام اقدامات کرے گی۔دونوں ممالک کی وزارت دفاع اور اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم کے طریق کار کے ذریعے قریبی دوطرفہ رابطوں کو برقرار رکھتے ہیں۔ اس کے بدلے میں تاجکستان میں روس کے 201 ویں فوجی اڈے کی یونٹ باقاعدہ اور اسنیپ مشقیں کرتے ہیں۔روڈینکو نے کہا کہ روس اپنی دفاعی صلاحیت کو بڑھانے میں تاجکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ قابل ہے کہ تاجکستان کی سرحد سے متصل افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد سے طالبان کے تشدد میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد ان دنوں طالبان کی طرف سے تشدد کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے ۔ پچھلے سال فروری میں دوحہ میں طالبان اور امریکہ کے مابین معاہدے کے ایک نکتہ میں فوج کی واپسی بھی شامل تھی۔ اس ماہ کے شروع میں طالبان نے تقریبا مکمل افغان۔تاجک سرحد پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔