روسی فوج میں پھنسے ہندوستانیوں کی ممکنہ مددکے اقدامات

   

روسی حکومت کے ساتھ مسئلہ پر بات چیت جاری: وزارت خارجہ
نئی دہلی : ہندوستان وزارت خارجہ نے روسی حکومت کے ساتھ نوکریوں کے لالچ کی وجہ سے روسی فوج میں پھنسے ہندوستانیوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کو اٹھانے کے بعد روسی فوج نے کئی ہندوستانی شہریوں کو رہا کر دیا ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بہت سے ہندوستانی روسی فوج میں کام کر رہے ہیں اور بہت سے ہندوستانی یوکرین میں جنگی محاذ پر تعینات ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان ہندوستانیوں کو لاکھوں روپے کی نوکریوں کا لالچ دے کر روس لے جایا گیا اور وہاں انہیں فوج میں بھرتی کیا گیا۔وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کچھ غلط میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں جن میں کچھ ہندوستانی روسی فوج سے چھٹکارا پانے کے لیے مدد مانگ رہے ہیں۔ اس طرح کے ہر معاملے کی اطلاع ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے کو دی گئی ہے۔ سفارت خانے نے یہ معاملہ روسی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے یہ معاملہ نئی دہلی میں روسی سفارت خانے کے ساتھ بھی اٹھایا ہے۔ نتیجے کے طور پر بہت سے ہندوستانیوں کو بھی چھوڑ دیا گیا ہے۔وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم اس معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھ رہے ہیں اور روسی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ہندوستانیوں کو جلد از جلد روسی فوج سے نکالا جا سکے اور ان کی ممکنہ مدد کی جا سکے۔’میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی فوج میں کام کرنے والے ہندوستانیوں کو روسی کمپنیوں میں بطور مددگار کام کرنے کی پیشکش کی گئی۔ بدلے میں انہیں لاکھوں روپے تنخواہ بتائی گئی۔ بھاری تنخواہ کے لالچ میں یوپی، گجرات، پنجاب، تلنگانہ اور جموں کشمیر کے کئی نوجوان روس پہنچ گئے۔ تاہم روس جانے والے ہندوستانی نوجوانوں کو روسی فوج میں شامل کرلیا گیا اور کئی فرنٹ پر تعینات کر دیے گئے۔اب بہت سے ہندوستانیوں نے ہندوستانی حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ روس جانے والے ہندوستانیوں کے پاسپورٹ چھین لئے گئے جس کی وجہ سے ہندوستانی روس میں پھنس گئے ہیں۔ نومبر 2023 سے روس۔یوکرین سرحد پر 18 ہندوستانی پھنسے ہوئے ہیں۔