روس اور مغرب، پھر آمنے سامنے

   

ماسکو۔ روس نے غیر معمولی طور پر ایسے سفارتی دستاویزات عام کر دیے، جن میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد ناٹو مزید رکن نہ بنائے اور سابق سوویت ریاستوں و مشرقی یورپ میں اپنی سرگرمیاں محدود رکھے۔ ماسکو حکومت نے امریکہ اور ناٹو کے ساتھ مذاکرات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ امریکی صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوون نے اس کے رد عمل میں کہا کہ ان کی حکومت بھی مذاکرات کے لئے تیار ہے اور اس سلسلے میں یورپی اتحادیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ ان دنوں روس کے ایک لاکھ فوجی یوکرائن کی سرحد پر جمع ہیں اور یہ معاملہ مغرب اور روس کے مابین ایک سنجیدہ مسئلہ بنا ہوا ہے۔