روس اور یوکرین مذاکرات کا نیا دور کل سے متوقع

   

ماسکو/استنبول، 31 مئی (یو این آئی) روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا ایک نیا دور استنبول میں ترک صدر رجب طیب اردگان کے دفتر میں ہونے کی توقع ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ زیادہ تر امکان ہے کہ یہ دور دوبارہ دولماباہی کے دفتر میں ہو گا۔اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے جمعے کے روز کہا کہ استنبول میں یوکرین کے ساتھ ممکنہ آئندہ مذاکرات کے موقع پر روس مذاکراتی عمل کے لیے دونوں فریقوں کے نقطہ نظر سے متعلق یادداشتوں کے تبادلے کی تجویز پیش کرتا ہے ۔روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس سے قبل یوکرین کو بغیر کسی پیشگی شرط کے 15 مئی کو استنبول میں براہ راست مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یوکرین کے ساتھ مجوزہ مذاکرات کا مقصد تنازع کی بنیادی وجوہات کو ختم کرنا اور روس کے مفادات کو یقینی بنانا ہے ۔روسی وفد 15 مئی کو استنبول پہنچا لیکن دونوں ممالک کے نمائندوں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا۔یہ ملاقات اگلے دن ہوئی اور تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہی۔

روسی وفد کی قیادت کرنے والے روسی صدر کے معاون ولادیمیر میڈنسکی نے کہا کہ دونوں ممالک نے ممکنہ جنگ بندی کے اپنے نظریات پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔ مسٹر میڈنسکی نے یوکرین کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے روس کی آمادگی کا بھی اظہار کیا۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روسی وفد 2 جون کو استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوسرے دور کے دوران یوکرائنی فریق کو معاہدے پر ایک یادداشت پیش کرنے کے لیے تیار ہے ۔روس نے کہا ہے کہ اسے یوکرین کی طرف سے 2 جون کو استنبول میں مذاکرات کرنے کی تجویز کا ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے ۔