روس سے تیل کی درآمد پر بھاری ٹیرف ہوگا:ٹرمپ

   

واشنگٹن ۔20؍اکتوبر ( ایجنسیز)امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ہندوستان کے خلاف سخت رویہ اپناتے ہوئے مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہندوستان روس سے خام تیل کی درآمد جاری رکھتا ہے تو اسے بھاری درآمد ٹیرف ادا کرنے ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بیان اپنے طیارہ ایئر فورس ون میں میڈیا سے بات چیت کے دوران دیا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے بات کی تھی اور انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان روس سے تیل نہیں خریدے گا۔ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو انہیں بھاری ٹیرف دینے ہوں گے۔حالانکہ ہندوستان نے واضح کر دیا ہے کہ ایسی کسی بات چیت کا کوئی آفیشیل ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ انتظامیہ کا خیال ہے کہ روس سے تیل خریدنے والے ممالک روس۔یوکرین جنگ کو بالواسطہ طور پر مالی امداد فراہم کر رہے ہیں اس لیے امریکہ مسلسل ان ممالک پر دباؤ بنا رہا ہے جو روس سے توانائی خرید رہے ہیں۔ گزشتہ کچھ ماہ میں امریکہ نے ہندوستان سمیت کئی ممالک سے کہا تھا کہ وہ روسی تیل کی درآمد میں کمی لائیں یا بند کر دیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا تھا کہ ہندوستان کی توانائی پالیسی کا مقصد اپنے صارفین کے مفادات کی حفاظت کرنا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہندوستان ایک ذمہ دار توانائی درآمد کنندہ ہے۔ ہم اپنے فیصلے آزادانہ طور پر لیتے ہیں تاکہ قیمتیں مستحکم رہیں اور فراہمی میں تنوع برقرار رہے۔ ہندستان نے زور دے کر کہا کہ اس کی ترجیح توازن برقرار رکھنا اور گھریلو ضروریات کو پورا کرنا ہے نہ کہ کسی سیاسی دباؤ میں آنا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک ہے۔ حکومت ہند کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد سستی، پائیدار اور متنوع توانائی کی فراہمی برقرار کھنا ہے۔ ہندوستان فی الحال سعودی عرب، امریکہ، روس اور متحدہ عرب امارات سے تیل خریدتا ہے۔