واشنگٹن : امریکہ کی نائب وزیر خارجہ ونڈی شرمن نے کہا ہے کہ روس نے عالمی منڈی کے لئے خوراک سے لدے 94 بحری جہازوں کی بحیرہ روم تک رسائی کو روک دیا ہے۔شرمن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں کہا ہے کہ “یوکرین میں جنگ اور عالمی غذائی تحفظ پر اثرات کا واحد ذمہ دار روس ہے”۔انہوں نے کہا ہے کہ “جنگ کے آغاز کے بعد سے روس کے زیرِ محاصرہ شہر ماریوپول میں بھوک کی وجہ سے شہری اموات کا خطرہ لاحق ہے۔ پانچ ہفتہ قبل دنیا کو اناج برآمد کرنے والا ماریوپول آج روس کے صدر ولادی میر پوتن کی جنگ کی وجہ سے بھوک سے مر رہا ہے”۔شرمن نے کہا ہے کہ گندم کی عالمی برآمدات کا 30 فیصد، مکئی کی برآمدات کا 20 فیصد اور سورج مکھی کے تیل کا 75 فیصد بحیرہ اسود کے علاقے سے آتا ہے۔ پوتن کی جنگ عالمی غذائی تحفظ کے لئے خطرہ ہے۔انہوں نے روس کے، بحیرہ اسود میں مال سے لدے 3 سِول بحری جہازوں پر، بمباری کرنے کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ روسی بحری بیڑہ، یوکرین کی بندرگاہوں تک رسائی کو روک کر، اناج کی برآمدات کا راستہ کاٹ رہا ہے۔ روسی بحری بیڑے نے عالمی منڈی کے لئے خوراک سے لدے 94 بحری جہازوں کی بحیرہ روم تک رسائی کو روک دیا ہے۔