روس کا نیا بین البراعظمی ہاہپر سونک میزائل تیار

,

   

ماسکو /29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام)روس نے اپنی طرز کا ایسا پہلا بین البراعظمی ہائپر سونک میزائل تیار کر لیا ہے، جو آواز کی رفتار سے 27گنا تیز رفتاری سے اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ یہ غیر معمولی صلاحیتوں کا حامل میزائل ہے۔ پیوٹن کا کہنا ہے کہ اس نئے میزائل کے تجرباتی مرحلے کے دوران یہ ثابت ہو گیا کہ ماسکو کا یہ جدید ترین ہتھیار اب تک دستیاب سبھی میزائل دفاعی نظاموں کو قطعی طور پر غیر مو?ثر بنا دے گا۔ اس بارے میں روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے صدر پیوٹن کو بتایا کہ یہ بین البراعظمی میزائل جمعہ سے باقاعدہ طور پر آپریشنل ہو گیا ہے۔ روسی وزارت دفاع کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق سرگئی شوئیگو نے صدر پیوٹن کو بتایا کہ اس میزائل کی تیاری پر ماسکو کی طرف سے گزشتہ کئی برسوں سے جاری تجرباتی کام اب مکمل ہو گیا ہے اور اب یہ میزائل کہیں بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔ روسی حکام کے مطابق اس میزائل نے اپنے طویل تجرباتی مراحل کے دوران کئی بار 33 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے سفر کیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ نیا روسی میزائل آواز کی رفتار سے تقریباً 27 گنا زیادہ تیز رفتاری سے سفر کر سکتا ہے۔ آواز 1234.8 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس میزائل کے ذریعے روسی حکام نے اپنے ملک کے کسی ہتھیار کے انتہائی تیز رفتار ہونے کا بظاہر ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی نے صدر پیوٹن کے اسی ہفتے اعلیٰ فوجی اہل کاروں سے ایک ملاقات میں دیے جانے والے اس بیان کا حوالہ دیا ہے کہ روس اب مغربی دنیا کے ساتھ نئے ہتھیاروں کی تیاری کے شعبے میں کوئی ایسا کھیل نہیں کھیل رہا، جس میں ماسکو کو دوڑ کر خود کو مغربی دنیا کے ہم پلہ بنانے کی کوشش کرنا ہو۔