واشنگٹن ۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے روس پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ اقدام سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپل کو 2018ء میں برطانیہ کے شہر سالسبری میں زہر دیے جانے کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگاس نے ایک بیان میں کہا کہ واشنگٹن بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی جانب سے روس کو پیش کیے جانے والے کسی بھی قرضے یا تکنیکی معاونت کی مخالفت کرے گا۔ اس کے علادہ ایسی قیود لگائی جائیں گی جو امریکی بینکوں کو روس کے ریاستی قرضوں کی فنڈنگ سے روک دیں گی۔ امریکی بینک روسی حکومت کو خوراک یا پھر زرعی اجناس کی خرید کے علاوہ کسی قسم کاکوئی قرضہ نہیں دیں گے۔ ترجمان کے مطابق واشنگٹن روس کو ساز و سامان اور ٹیکنالوجی کی برآمد پر بھی قدغن عائد کرے گا۔یہ اقدامات 1991 کے ایک امریکی قانون کے تحت کیے گئے ہیں۔ یہ قانون کیمیائی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے خاتمے سے متعلق ہے۔ حالیہ اقدامات امریکی کانگرس کو آگاہ کرنے کے بعد 19 اگست کے قریب نافذ العمل ہوں گے۔روسی انٹیلی جنس کے عناصر پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ برطانیہ میں سرگئی اسکریپل اور اس کی بیٹی کو اعصابی گیس نوویچوک کے ذریعے زہر دینے کے ذمے دار ہیں۔ یہ گیس سوویت یونین کے دور میں تیار کی گئی تھی۔سالسبری میں ہونے والا یہ حملہ دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ میں کیمیائی ہتھیاروں کے ذریعے کیا جانے والا پہلا حملہ ہے۔ اس کارروائی نے بین الاقوامی سطح پر غصے کی لہر دوڑا دی اور اس کے باعث کئی مغربی ممالک سے روسی سفارتکاروں کو نکال دیا گیا۔ماسکو زہر دیے جانے کی اس کارروائی میں اپنے کسی بھی کردار کی تردید کر چکا ہے۔ یاد رہے کہ برطانیہ کی ایکسٹرنل سیکرٹ سروس ایم آئی 6 کے لیے کام کرنے کا راز افشا ہونے پر اپنے ملک میں قید کی سزا کاٹنے والے اور بعد ازاں جاسوسوں کے تبادلے کی بدولت برطانیہ جانے والے روسی ایجنٹ سرگئی اسکریپل اور اس کی بیٹی یولیا 4 مارچ 2018ء کو سالسبری میں سوویت یونین کے دور میں تیار کردہ نووی چوک نامی ایک کیمیائی مادے سے بری طرح متاثر ہوئے تھے۔
