مذکورہ پلانٹ ماہ مارچ سے رو س کے قبضہ میں ، رافیل گروسی کا پوٹن کے فیصلہ کا خیرمقدم
ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اقوام متحدہ کے حکام کو کریملن میں واقع زاپوریزہیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کا دورہ کرنے اور معائنہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ماسکو کی طرف سے یہ اعلان صدر پوٹن اور فرانسیسی صدر عمانوئل میکرون کے درمیان ہونے والی ٹیلی فون کال کے بعد کیا گیا۔ یہ اعلان اس وقت ہوا جب یوکرین کی طرف سے دعوے کیا جا رہا تھا کہ پلانٹ کے قریب شدید لڑائی جاری ہے ، مبینہ طور پر روسی گولہ باری سے چار شہری زخمی ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ، امریکہ نے یوکرین جنگ جاری ر کھنے کے لیے مزید اسلحہ اور گولہ بارود د ینے کا وعدہ کیا ہے۔کریملن نے کہا ہے کہ فرانسیسی اور روسی صدور کے درمیان ٹیلی فون کال بات چیت کے دوران پوٹن نے اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کو زاپوریزہیا نیو کلیئر پاورپلانٹ سائٹ تک رسائی کے لیے ضروری مددفراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ نیوکلیئرپلانٹ مارچ سے روسی قبضے میں ہے لیکن یوکرین کے تکنیکی ماہرین اب بھی اسے روسی ہدایت کے مطابق چلا رہے ہیں۔کریملن نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے زمین پر صورتحال کے جائزے کے لیے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ماہرین کو پلانٹ میں بھیجنے کے لیے اتفاق کیا ہے۔اقوام متحدہ کے نیوکلیئرنگراں ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے پوٹن کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا کہ وہ خود پلانٹ کا دورہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔رافیل گروسی نے کہا ہے کہ اس انتہائی غیر مستحکم اور نازک صورتحال میں یہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ کوئی نیا اقدام نہ کیا جائے جس سے دنیا کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹس میں سے ایک کی تحفظ اور سلامتی کو مزید خطرہ لاحق ہو۔