روس کی کیف پر پھر میزائیلوں کی بارش ‘6افراد ہلاک

,

   

52افراد زخمی ‘عمارت منہدم ‘ ٹرمپ کی روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی

ماسکو۔31؍جولائی ( ایجنسیز)روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے 2 سال مکمل ہونے والے ہیں، لیکن اب بھی جنگ بندی کا کوئی راستہ دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ گزشتہ شب ایک بار پھر روس نے یوکرین کی راجدھانی کیف پر میزائلوں کی بارش کر دی۔ میزائل کے ساتھ ساتھ ڈرون سے کیے گئے تازہ حملے میں کم از کم 6 لوگوں کی موت ہوئی ہے جس میں ایک 6 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ 52 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں اور یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ کئی لوگوں کے ملبہ میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔تازہ حملہ سے متعلق کیف شہر کی فوجی انتظامیہ کے چیف تیمور تکاچینکو نے بتایا کہ ایک 9 منزلہ رہائشی عمارت کا بڑا حصہ میزائل کی زد میں آنے سے منہدم ہو گیا۔ کئی لوگ ملبہ کے نیچے اب بھی دبے ہوئے ہیں اور راحت و بچاؤ ٹیمیں موقع پر کام کر رہی ہیں۔ تکاچینکو نے یہ بھی بتایا کہ کیف کے 27 علاقوں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ سب سے زیادہ نقصان سولومنسکی اور سویاتوشنسکی ضلعوں میں ہوا ہے۔روس کے اس حملہ پر یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی نے اپنے آفیشیل ٹیلی گرام چینل پر اظہارِ غم کیا ہے۔ انھوں نے لکھا کہ روس نے میزائل اور ڈرون سے حملہ کیا جو کہ ایک رہائشی عمارت پر ہوا۔ کچھ لوگ ملبہ کے نیچے ہیں۔ اس درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادمیر پوتن کو انتباہ جاری کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 8 اگست تک اگر امن کی سمت میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو روس پر امریکہ سخت پابندی اور ٹیرف لگائے گا۔ اس کے ساتھ ہی مغربی ممالک نے پوتن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ قصداً امن مذاکرہ کو سست کر رہے ہیں تاکہ یوکرین کے مزید علاقوں پر قبضہ کیا جا سکے۔