سرمایہ اور ٹیکنالوجی میں اشتراک سے دلچسپی، ہند ۔روس کے دیرینہ تعلقات کا اعتراف
حیدرآباد۔ 19 نومبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان مختلف شعبہ جات میں گزشتہ کئی دہوں سے اشتراک جاری ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات قدیم اور مستحکم ہیں۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے روس کے وفد کا خیرمقدم کیا جاتا ہے جس نے مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ پرگتی بھون میں روس سے تعلق رکھنے والے تجارتی وفد نے بھٹی وکرامارکا سے ملاقات کی۔ گلوبل ٹریڈ اینڈ ٹیکنالوجی کونسل آف انڈیا اور روس کے وی ٹی بی بینک کے عہدیدار موجود تھے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے روسی وفد کو بتایا کہ تلنگانہ زراعت، برقی اور ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ملک کی دیگر ریاستوں سے آگے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں صرف ایک سیزن میں 1.40 لاکھ میٹرک ٹن دھان کی پیداوار کا ریکارڈ قائم کیا گیاہے۔ تلنگانہ فارما اور آئی ٹی شعبہ کا مرکز بن چکا ہے۔ کانکنی کے شعبہ میں تلنگانہ نے غیر معمولی ترقی کی ہے۔ روسی وفد کو سنگارینی کالریز کی کارکردگی سے واقف کرایا گیا جس کے ورکرس کی تعداد 45000 سے زائد ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ڈیفنس شعبہ میں ملک کا اہم مرکز بن چکا ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ تلنگانہ سرمایہ کاری کیلئے ملک کا موزوں مقام بن چکا ہے۔ سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول کے علاوہ بہتر انفرااسٹرکچر، انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور انجینئرنگ کالجس کے ذریعہ اسکل میان پاور دستیاب ہے۔ 1940 سے حیدرآباد اہم عوامی شعبہ کے اداروں کے مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے روسی وفد کو تلنگانہ میں سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی میں باہمی اشتراک کی دعوت دی۔ انہوں نے روسی اداروں کو حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے روسی وفد کو تلنگانہ رائزنگ 2047 ویژن ڈاکیومنٹ کے قد و خال سے واقف کرایا۔ اجلاس میں وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر، اسپیشل چیف سکریٹری سنجے کمار، پرنسپل سکریٹری فینانس سندیپ کمار سلطانیہ، ٹرانسکو کے صدر نشین کرشنا بھاسکر اور روسی وفد کے ارکان شریک تھے۔ 1