روشیا کو ملک میں پہلی مرتبہ اقلیتی بجٹ مختص کرنے کا اعزاز، محمد علی شبیر

   

1993-94ء میں 3 کروڑ سے شروع ہوکر بجٹ 2013-14 ء تک بڑھ کر 1000 کروڑ تک پہنچ گیا
حیدرآباد ۔ 4 ڈسمبر (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد سابق وزیر محمد علی شبیر نے سابق چیف منسٹر و گورنر کے روشیا کے انتقال پر گہرے صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سارے ملک میں اقلیتوں کی بہبود کیلئے پہلی مرتبہ بجٹ مختص کرنے کا اعزاز کے روشیا کو حاصل ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں محمد علی شبیر نے کہا کہ 3 دہوں تک انہوں نے روشیا کے ساتھ مل کر کام کیا۔ 1989-94ء اور 2004-09ء تک ہم دونوں کابینہ میں ساتھ تھے۔ وہ 32 سال کی عمر میں جب چیف منسٹر ایم چناریڈی کے دور میں پہلی مرتبہ وزارت میں شامل ہوئے تھے تب کے روشیا نے ان کی ہر طرح سے حوصلہ افزائی کی تھی۔ وہ مالیاتی نظم و نسق اور انتظامیہ میں کافی عبور رکھتے تھے۔ سابق قائد مقننہ کونسل نے بتایا کہ روشیا نے بحیثیت وزیرفینانس ملک بھر میں پہلی مرتبہ متحدہ آندھراپردیش میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے 1993-94ء میں 3 کروڑ روپئے کی بجٹ میں گنجائش فراہم کی تھی۔ اس وقت وہ وزیراقلیتی بہبود تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ مناسب فنڈنگ کے بغیر کوئی فلاحی سرگرمیاں شروع نہیں کی جاسکتی۔ 2003-04ء میں اقلیتی بجٹ کو بڑھا کر 33 کروڑ کیا گیا اور سال 2013-14ء میں یہ رقم بڑھ کر 1000 کروڑ تک پہنچ گئی۔ 1995ء میں پارٹی قیادت نے روشیا کو متحدہ آندھراپردیش کانگریس کمیٹی کا صدر نامزد کیا تو وہ جنرل سکریٹری کی حیثیت سے ان کے ساتھ کام کرچکے ہیں۔ ان کے کام کا انداز کافی نرالہ تھا مجھے ان کی ٹیم کا حصہ کہلانے پر فخر محسوس ہوتا ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ روشیا ہمیشہ سب کو دستیاب رہتے تھے۔ انہوں نے 19 ڈسمبر 2016ء کو جب وہ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل تھے۔ کونسل میں میری تقاریر پر مشتمل کتاب کی رسم اجرائی انجام دی تھی۔ روشیا نے میری کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ن