زیورخ ۔21 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام ) پرتگال کے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر34 سالہ کرسٹیانورونالڈو نے پہلی مرتبہ اعتراف کیا ہیکہ انہوں نے عصمت ریزی الزام لگانے والی سابق ماڈل کو خاموش رہنے کے لیے لاکھوں ڈالر دیے۔کرسٹیانو رونالڈو اس سے قبل عصمت ریزی کے الزامات لگانے والی سابق امریکی ماڈل کیتھرین مایورگا کو جھوٹا قرار دیتے آ رہے تھے اور دعویٰ کرتے رہے تھے کہ ایسا کوئی واقعہ ہی پیش نہیں آیا۔کیتھرین مایورگا نے ستمبر 2018 میں کرسٹیانو رونالڈو پر 9 سال قبل عصمت ریزی کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف امریکی ریاست نیواڈا میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ کیتھرین مایورگا نے 32 صفحے پر مشتمل دستاویزات عدالت میں جمع کرواتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ رونالڈو نے 13 جون 2009 کو ان کی عصمت ریزی کی تھی۔انہوں نے اس مقدمے میں الزام عائد کیا تھا کہ فٹبالر نے اس واقعہ کو خفیہ رکھنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا تھا اور فٹبالر نے وکلاء کی مدد سے انہیں پونے 4 لاکھ ڈالر دے کر خاموش رہنے کا کہا۔ عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ عصمت ریزی واقعہ کے بعد ماڈل ذہنی طور پر پریشان رہیں، یہاں تک کہ انہوں نے متعدد مرتبہ خودکشی کرنے کا بھی سوچا۔ ساتھ ہی ماڈل نے فٹ بالر کے خلاف 2 لاکھ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کیا تھا۔تاہم کرسٹیانو رونالڈو نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کیتھرین مایورگا کو جھوٹا قرار دیا تھا، لیکن اب انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے الزام لگانے والی خاتون کو خاموش رہنے کے لیے پیسے دیے۔شوبز و اسپورٹس میگزین ٹی ایم زیڈ کے مطابق کرسٹیانو رونالڈو کی جانب سے نیواڈا کی ریاست میں نئے دستاویزات جمع کروائے گئے ہیں جن میں اعتراف کیا گیا ہے کہ انہوں نے الزام لگانے والی خاتون کو خاموش رہنے کے لئے 3 لاکھ 75 ہزار امریکی ڈالر دیے۔ رونالڈوکی جانب سے جمع کروائے گئے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ خاتون اور فٹبالر کے درمیان پیسوں کے عوض معاہدہ طے پایا تھا کہ معاملے کو سامنے نہیں لایا جائے گا۔ فٹبالر نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ چونکہ انہوں نے عصمت ریزی الزامات کو سامنے نہ لانے سے متعلق باہمی رضامندی کا معاہدہ کیا اور اس لئے انہوں نے خطیر رقم بھی ادا کی لہذا ان کے خلاف دائر مقدمہ کو خارج کردیا جائے۔