روپئے90.43فی ڈالر کی نئی نچلی سطح پر

   

ممبئی، 4 دسمبر (یو این آئی) روپے کی قدر میں جمعرات کو مزید گراوٹ دیکھی گئی اور انٹربینکنگ کرنسی بازار میں صبح کے کاروبار میں یہ 90.43 روپے فی ڈالر کی نئی کم ترین سطح پر آ گیا۔ہندوستانی کرنسی گزشتہ کاروباری دن 18.50 پیسے کی کمی کے ساتھ 90.15 روپے فی ڈالر پر بند ہوئی تھی۔جمعرات کو روپیہ 21.50 پیسے کی کمی کے ساتھ 90.3650 روپے فی ڈالر پر کھلا اور گر کر 90.43 روپے فی ڈالر پر آگیا۔روپیہ اس سے قبل چہارشنبہ کو مسلسل پانچویں دن گراوٹ میں بند ہوا تھا۔ دوسری طرف گھریلو اسٹاک مارکیٹوں میں جمعرات کو ابتدائی کاروبار میں تیزی رہی۔اہم انڈیکس سرخ نشان میں کھلے لیکن بعد میں بڑھ گئے ۔ سینسیکس 109.25 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 84,987.56 پر کھلا۔ نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی 50 انڈیکس 4.15 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 25981.85 پر کھلا۔
تادم تحریر یہ 38 پوائنٹس، یعنی 0.15 فیصد اضافے کے ساتھ 26024 پر تھا۔آئی ٹی، میٹل اور آٹو سیکٹر میں خریداری کا غلبہ رہا۔ میڈیا، رئیلٹی، کنزیومر ڈیوریبل اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبوں میں کمی ہوئی
ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں ریکارڈ گراوٹ
صدر کانگریس ملکارجن کھرگے اور پرینکا گاندھی نے حکومت سے وضاحت طلب کی

نئی دہلی۔4؍ڈسمبر( ایجنسیز ) امریکی ڈالر کے مقابلے ہندوستانی روپے کی تاریخی گراوٹ نے سیاسی حلقوں میں شدید بحث چھیڑ دی ہے۔ مسلسل کمزور ہوتی کرنسی پر کانگریس نے مرکز کی معاشی حکمتِ عملی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتِ حال حکومت کی ناکامی کی واضح دلیل ہے۔کانگریس کی جنرل سکریٹری اور رکنِ پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے روپئے کی قدر میں تیزی سے کمی پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب منموہن سنگھ کے دور میں روپئے کی قدر میں اتار چڑھاؤ آتا تھا تو بی جے پی اسے بڑا مسئلہ بنا دیتی تھی۔ آج جب روپیہ تاریخی نچلی سطح پر پہنچ چکا ہے تو حکومت کی خاموشی حیران کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بتایا جائے کہ آخر یہ گراوٹ کس پالیسی کا نتیجہ ہے؟کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں قائدِ حزبِ مخالف ملکارجن کھرگے نے بھی حکومت پر سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ روپیہ کی کمزوری سیدھا اشارہ ہے کہ ملک کی معاشی حالت اطمینان بخش نہیں ہے۔ اگر حکومت کی پالیسیاں مضبوط ہوتیں تو روپئے کی قدر اس طرح زمین بوس نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی کامیابیوں کے کتنے ہی دعوے کر لے، عالمی سطح پر ہندوستانی کرنسی کی ساکھ کمزور پڑتی جا رہی ہے۔کھڑگے نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں بی جے پی کے پرانے بیانات بھی یاد دلائے۔ انہوں نے لکھا، 2014 سے پہلے بی جے پی پوچھتی تھی کہ ہندوستانی روپیہ مسلسل کمزور کیوں ہو رہا ہے؟ آج وہی سوال ہم حکومت سے پوچھ رہے ہیں۔ جواب دینا پڑے گا۔قابل ذکر ہے کہ رواں ہفتہ روپیہ تاریخی دباؤ میں رہا۔ 3 دسمبر کو پہلی مرتبہ روپیہ 90 کے نفسیاتی حد سے نیچے گیا اور یہ اپنی تاریخ کی کم ترین سطح پر بند ہوا۔ جمعرات کو بھی گراوٹ کا سلسلہ جاری رہا اور روپیہ 22 پیسے مزید کم ہو کر 90.41 تک پہنچ گیا۔
، جبکہ گزشتہ روز یہ 90.19 پر بند ہوا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی دباؤ، مضبوط امریکی ڈالر اور سرمایہ کاروں کے محتاط رویے نے روپے پر اضافی اثر ڈالا ہے۔کانگریس کا مؤقف ہے کہ صورتِ حال انتہائی تشویشناک ہے اور حکومت کو نہ صرف وضاحت دینی چاہیے بلکہ کرنسی کو مستحکم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات بھی سامنے لانے چاہئیں۔ڈالر کے مقابلے روپے کی ریکارڈ گراوٹ پر کانگریس کا مرکز پر شدید حملہ، پرینکا گاندھی اور ملکارجن کھڑگے نے جواب طلب کیا۔روپے کی ریکارڈ گراوٹ پر کانگریس نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ پرینکا گاندھی اور ملکارجن کھڑگے نے معاشی پالیسیوں کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب مرکز کو جواب دینا ہوگا۔