حکومت سے فیصلہ پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ، سالانہ 270 کروڑ روپے کا بوجھ عائد کرنے کا الزام
حیدرآباد۔ 20 ستمبر (سیاست نیوز) بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے ریاست میں نئی گاڑیوں کی خریدی پر روڈ سیفٹی سیس (CESS) عائد کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کانگریس حکومت کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سوشل میڈیا کے ایکس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کے ٹی آر نے ریاستی کابینہ میں اس کو منظوری دینے پر تعجب کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے نئی گاڑیاں خریدنے والوں پر کم از کم 2000 اور زیادہ سے زیادہ 10,000 روپے کا اضافی مالی بوجھ عائد ہوگا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ریاست میں سڑک حادثات کے پیش نظر روڈ سیفٹی اقدامات کرنے کی ہدایت دی ہے لیکن ریاستی حکومت نئی گاڑی خریدنے والوں پر سیس عائد کرتے ہوئے مخالف عوام دشمن پالیسیوں پر عمل کررہی ہے۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے کہا کہ سڑک حادثات کی روک تھام کے لئے سرکاری خزانہ سے سڑکوں کی مرمت اور توسیع کرتے ہوئے حادثات پر قابو پاسکتی ہے لیکن چیف منسٹر ریونت ریڈی یہ پیسہ بھی عوام کی جیب سے نکالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ حیڈرا کی تشکیل کے بعد سرکاری آمدنی گھٹ گئی ہے۔ گریٹر حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں بلڈوزر کارروائی کرتے ہوئے مکانات کو منہدم کیا جارہا ہے جس سے ریئل اسٹیٹ کا کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے جو ریاست کی آمدنی کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا تھا۔ بڑے اور زی اثر شخصیتوں کے ناجائز قبضوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ غریب عوام کے مکانات کو منہدم کیا جارہا ہے۔ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی بجائے کانگریس حکومت عوام کو لوٹنے کے لئے روڈ سیفٹی سیس کے نام پر نیا ٹیکس عائد کررہی ہے۔ کانگریس حکومت اقتدار کے تقریباً دو سال مکمل ہوچکے ہیں۔ 6 ضمانتوں کے علاوہ دوسرے 420 وعدے کئے گئے تھے ان وعدوں کو پورا کرنے میں ریونت ریڈی حکومت نام ہوگئی۔ روڈ سیفٹی سیس کے ذریعہ سالانہ 270 کروڑ روپے وصول کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے جس کی بی آر ایس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ 2