روہت پوار کا احتجاج ، اجیت پوار ناراض

   

ممبئی : کچھ دن پہلے بھتیجے اجیت پوار نے اپنے چچا شرد پوار سے بغاوت کرتے ہوئے بی جے پی سے ہاتھ ملا لیا تھا۔ اب اجیت پوار ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ہیں۔ دوسری طرف اجیت پوار کے بھتیجے روہت پوار ودھان بھون میں دھرنے پر بیٹھ گئے جس سے اجیت پوار ناراض ہو گئے ۔ دراصل نائب وزیر اعلیٰ وچچا اجیت پوار نے بھتیجے روہت پوار کے ودھان بھون کے احاطے میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کے پاس احتجاج پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ اجیت پوار نے کہا کہ جب متعلقہ وزیر نے روہت پوار کے خط کا مناسب جواب دیا ہے تو ایک عوامی نمائندہ کیلئے اس طرح دھرنا دینا صحیح نہیں ہے ۔ روہت پوار احمد نگر ضلع میں واقع اپنے حلقہ انتخاب کرجت جمکھیڈ میں انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے مطالبہ کے ساتھ احتجاج کررہے تھے ۔
این سی پی کے رکن اسمبلی اور شرد پوار کے قریبی انیل دیشمکھ نے اسمبلی میں روہت پوار کے احتجاج کا معاملہ اٹھایا۔ دیشمکھ نے ایوان میں کہا کہ روہت پوار صنعتی ترقی کے لیے اپنے حلقہ میں ایک جگہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اس پر نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ روہت پوار نے یہ مطالبہ اٹھاتے ہوئے ایک خط لکھا تھا جو ریاستی حکومت کے پاس ہے ۔ حکومت نے یکم جولائی کو خط کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی میٹنگ بلائی جائے گی اور مناسب فیصلہ کیا جائے گا روہت پوار کو اپنا احتجاج واپس لینا چاہیے ۔اجیت پوار نے کہا کہ ریاستی مقننہ کے مانسون اجلاس کا دوسرا ہفتہ شروع ہو گیا ہے ۔ ودھان بھون میں میٹنگ بلانے کے لیے ابھی کافی وقت ہے ۔ اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ عوامی نمائندے چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمہ کے قریب احتجاج نہیں کریں گے ۔ تاہم روہت پوار وہیں احتجاج کر رہے ہیں میں ان سے احتجاج واپس لینے کی اپیل کروں گا۔وزیر صنعت ادے سمنت روہت پوار سے احتجاج واپس لینے کی اپیل کرنے گئے اور روہت نے سامت کی یقین دہانی کے بعد احتجاج واپس لے لیا جبکہ این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل (شرد پوار گروپ) اور دیہی ترقی کے وزیر گریش مہاجن نے روہت پوار سے ملاقات کی اور اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا جس کے بعد انہوں نے اپنا احتجاج ختم کردیا۔