رکن اسمبلی ایل بی نگر اور کارپوریٹر کے درمیان بحث و تکرار

   

اطلاع دیئے بغیر حلقے میں آنے پر کارپوریٹر برہم
حیدرآباد۔ 14 نومبر (سیاست نیوز) برسر اقتدار ٹی آر ایس میں داخلی اختلافات ایل بی نگر اسمبلی حلقے میں اس وقت منظر عام پر آگئے جب مقامی رکن اسمبلی سدھیر ریڈی اور چمپاپیٹ کے کارپوریٹر رمناریڈی کے درمیان بحث و تکرار ہوگئی۔ صورتحال تصادم تک پہنچ چکی تھی تاہم دیگر قائدین اور کارکنوں نے بیچ بچائو کرتے ہوئے علیحدہ کردیا۔ پارٹی ڈیویژن کمیٹی کے صدور محاذی تنظیموں اور گڈی انارم مارکٹ کمیٹیوں کے ڈائرکٹر کے تقررات کے بعد رکن اسمبلی اور کارپوریٹر کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرچکے ہیں۔ کارپوریٹر کی شکایت ہے کہ رکن اسمبلی انہیں پارٹی امور اور تقررات میں نظرانداز کررہے ہیں۔ بلدی انتخابات میں کانگریس پارٹی سے مقابلہ کرتے ہوئے شکت سے دوچار رگھورام ریڈی نے حال ہی میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ انہیں رمناریڈی کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔ آئندہ انتخابات میں رکن اسمبلی کی جانب سے رگھو رام ریڈی کو کارپوریٹر کا ٹکٹ دلانے کی کوششوں پر رمناریڈی برہم ہیں۔ پارٹی حلقوں میں یہ پیش قیاسیاں کی جارہی ہیں کہ سدھیر ریڈی اپنے کٹر حامی کو بلدی انتخابات کا ٹکٹ دلائیں گے۔ سدھیر ریڈی چمپاپیٹ میں پارٹی کے ایک کارکن کی موت پر ارکان خاندان کو پرسہ دینے کے لیے پہنچے۔ وہ جب واپس ہورہے تھے تو کارپوریٹر نے ان کی کار کو روک دیا اور سوال کیا کہ انہیں اطلاع دیئے بغیر کس طرح ان کے علاقے میں پہنچے ہیں۔ کارپوریٹر اور رکن اسمبلی کے درمیان بحث تکرار ہوئی۔ سدھیر ریڈی نے کہا کہ وہ مہلوک پارٹی کارکن اور طالب علم کے پسماندگان کو پرسہ دینے کے لیے آئے ہیں، انہوں نے پارٹی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ لہٰذا آمد کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ بحث کے بعد رکن اسمبلی روانہ ہوگئے۔