رکن اسمبلی پارٹی سے عرصہ قبل معطل: یوپی بی جے پی صدر

,

   

پارٹی کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں، این سی ڈبلیو ٹیم کی متاثرہ کے خاندان سے ملاقات

لکھنؤ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بھگوا پارٹی نے منگل کے دن اپوزیشن کے عصمت ریزی کی متاثرہ خاتون کی کار کو ٹکر دینے کے بعد جس میں دو انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور دیگر دو زخمی ہوئے تھے، بڑھتے ہوئے شوروغل کے بعد جواب دیتے ہوئے کہاکہ رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سنگر کو عرصہ قبل پارٹی سے خارج کردیا گیا تھا جبکہ اِس کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔ سنگر کو قبل ازیں پارٹی نے معطل کیا تھا اور اِس کے موقف میں ہنوز کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ یو پی بی جے پی صدر سوتنترا دیو سنگھ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے اِس کا انکشاف کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ سنگر کی برسر اقتدار بی جے پی سے اخراج کا مطالبہ کانگریس قائد پرینکا گاندھی وڈرا نے کیا تھا۔ اُنھوں نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا تھا کہ خدا کے لئے جناب وزیراعظم اِس مجرم سے چھٹکارہ حاصل کرلیجئے اور اُسے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کردیجئے ورنہ آپ کی پارٹی کا سیاسی اثر و رسوخ اُس کی تائید میں ہے۔ پیر کے دن پرینکا گاندھی نے جو کانگریس کی جنرل سکریٹری انچارج برائے مشرقی یوپی ہیں، کہا تھا کہ بی جے پی کو کس بات کا انتظار ہے۔

یہ شخص پارٹی سے کیوں خارج نہیں کیا گیا حالانکہ اُس کا نام تازہ ترین ایف آئی آر میں اناؤ عصمت ریزی مقدمہ کے سلسلہ میں درج کروائی گئی ہے، موجود ہے۔ پارٹی قیادت نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہاکہ کانگریسی بی جے پی کے خلاف لکھنؤ میں دھرنا دے رہے ہیں اور سینگور کے پارٹی سے اخراج کا مطالبہ کررہے ہیں۔ بی جے پی کے دفتر کی جانب سے جلوس نکالنے کی کوشش کرنے والے کانگریس کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بی ایس پی کی صدر مایاوتی نے بھی بھگوا پارٹی پر اپنے ٹوئٹر پیغام میں الزام عائد کیا ہے اور رکن پارلیمنٹ بی جے پی ساکشی مہاراج کی عصمت ریزی کے ملزم بی جے پی رکن اسمبلی سے ملاقات کرنے پر تنقید کی ہے۔ یہ ملاقات اُن کے بموجب برسر اقتدار بی جے پی کی سرپرستی میں ہوئی تھی۔