رکن راجیہ سبھا سنجے سنگھ کی رہائی کا راستہ ہموار

   

نئی دہلی : دہلی شراب پالیسی معاملے میں گرفتار عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو عدالت سے بڑی راحت ملی ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے سنجے سنگھ کو آئندہ راجیہ سبھا انتخابات کے لیے ذاتی طور پر نامزدگی داخل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس سے پہلے جمعہ کو، عام آدمی پارٹی نے دوبارہ سنجے سنگھ این ڈی گپتا کو راجیہ سبھا میں دوسری مدت کے لیے نامزد کیا تھا۔ اس کے علاوہ پارٹی نے دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال کو راجیہ سبھا کے لیے اپنا امیدوار بنایا تھا۔ عام آدمی پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ کمیٹی نے دو موجودہ ارکان کو دوبارہ نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سشیل کمار گپتا نے ہریانہ کی انتخابی سیاست پر توجہ مرکوز کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر سوشیل کمار گپتا کی میعاد اس ماہ کے آخر میں ختم ہو جائے گی۔

قبل ازیں، دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سنجے سنگھ کو ایک عدالت نے راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر دوبارہ نامزدگی کے لیے دستاویزات پر دستخط کرنے کی اجازت دی تھی۔خصوصی جج ایم کے ناگپال نے یہ حکم سنجے سنگھ کی درخواست پر دیا تھا۔ عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا تھا کہ راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر ان کی موجودہ مدت 27 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔ ریٹرننگ افسر نے 2 جنوری کو نوٹس جاری کیا کہ وہ انتخابات کرائیں اور 9 جنوری تک اس کے لیے نامزدگی داخل کریں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ درخواست کی گئی تھی کہ وہ تہاڑ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دیں کہ وہ سنجے سنگھ کو دستاویزات پر دستخط کرنے دیں۔