بدعنوانیوں کو پارلیمنٹ میں موضوع بحث بنانے کا اعلان
حیدرآباد ۔ 28 ۔ جنوری (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ کے سی آر خاندان کے جیل جانے کے دن قریب ہیں۔ کے سی آر خاندان کی باقاعدگیوں اور بدعنوانیوں کے ثبوت ای ڈی اور ویجلنس کو پیش کریں گے ۔ حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ گزشتہ 6 برسوں کے دوران تلنگانہ میں کے سی آر خاندان نے جو بے قاعدگیاں کی ہیں ، انہیں بخشا نہیں جائے گا ۔ وہ پارلیمنٹ میں بھی بے قاعدگیوں کو پیش کریںگے اور حکومت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جائے گا ۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں ریاست اور مرکز میں کانگریس کا اقتدار یقینی ہے۔ کانگریس حکومت نے کے سی آر خاندان کی بے قاعدگیوں اور کرپشن کے خلاف تحقیقات کرے گی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بلدی انتخابات سے قبل چیف منسٹر کے سی آر نے وزراء اور ارکان اسمبلی کو بلیک میل کیا ہے۔ بدعنوانیوں سے کمائی گئی دولت کے ذریعہ وزراء ، ارکان اسمبلی اور دیگر پارٹی قائدین کو خوفزدہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ بلدی انتخابات محض ایک دھوکہ تھے ۔ الیکشن کمیشن غیر جانبدار اور آزادانہ انتخابات کے انعقاد میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ سیاسی کیریئر میں انہوں نے اس طرح کا بدترین الیکشن کبھی نہیں دیکھا۔ ایکس آفیشو ووٹ کے ذریعہ ٹی آر ایس نے یادگیر گٹہ میونسپلٹی پرقبضہ کیا ہے۔ آدی بٹلہ میونسپلٹی میں کانگریس کو اکثریت حاصل ہونے کے باوجود کانگریس کارپوریٹر کو منحرف کرتے ہوئے اسے صدرنشین منتخب کیا گیا۔ پدا عنبرپیٹ اور چوٹ اپل میں کانگریس ارکان کو خریدا گیا۔ چوٹ اپل میں سی پی ایم ارکان کو بھی بھاری رقم کے ذریعہ ٹی آر ایس کی تائید کیلئے مضبوط کیا گیا ۔ گزشتہ 25 برسوں میں بدعنوانیوں سے پر ایسا الیکشن کبھی نہیں ہوا ۔ سرسلہ میں کے ٹی آر نے باغی امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کرنے پر قائدین کو معطل کرنے کی دھمکی دی تھی لیکن سرسلہ میں 12 باغی ارکان منتخب ہوئے جس کے بعد ان کے پیر پکڑ کر ٹی آر ایس میں شامل کرلیا گیا ۔ گجویل میں چیف منسٹر کے حلقہ میں 74 سالہ نارائن ریڈی کو صدرنشین مقرر کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے دھوکہ دیا گیا ۔ پانچ کروڑ روپئے حاصل کر کے دوسرے شخص کو صدرنشین منتخب کیا گیا۔ انہوں نے نروڈو چرلہ میں دھاندلیوں کی مذمت کی اور کہا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر انتہائی بے شرمی کے ساتھ دھاندلیوں میں ملوث رہے۔ گاؤں گاؤں گھوم کر ٹی آر ایس کی بے قاعدگیوں سے عوام کو واقف کرایا جائے گا۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ نلگنڈہ میں ٹی آر ایس نے بی جے پی اور مجلس کے ساتھ مفاہمت کئے ہیں۔ میرے انتخابی حلقہ بھونگیر میں 9 میونسپلٹیز میں کانگریس کو اکثریت حاصل ہوئی لیکن صرف دو میونسپلٹیز کے صدرنشین کے عہدہ کانگریس کو حاصل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صدر پردیش کانگریس کا عہدہ دیا گیا تو اسے قبول کریں گے یا پھر عام کارکن کی طرح پارٹی میں خدمات انجام دیں گے ۔