رہائشی علاقوں میں اجازت کے بغیر صنعتوں کا قیام

   

پولیوشن کنٹرول بورڈ اورمحکمہ صنعت کی عدم کارروائی سے آلودگی میں اضافہ
حیدرآباد۔ریاستی حکومت کی جانب سے شہری حدود میں جہاں رہائشی آبادیاں موجود ہیں ان علاقوں میں آلودگی پیدا کرنے والی صنعتوں کے قیام کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے احکامات کی اجرائی کے باوجود شہر حیدرآباد کے کئی صنعتی علاقو ںمیں ادویات سازی کی کمپنیاں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور تلنگانہ اسٹیٹ پولیوشن کنٹرول بورڈ کے علاوہ محکمہ صنعت کی جانب سے کسی قسم کی کاروائی نہ کئے جانے کے سبب رہائشی علاقوں میں آلودگی پیدا ہونے لگی ہے اور گیاس کے اخراج سے گھٹن اور سانس لینے میں تکالیف کا شہریوں کو سامنا کرنا پڑرہا ہے۔دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد کے حدود میں موجود صنعتی علاقوں میں حکومت کی جانب سے صرف ان صنعتوں کو خدمات کی انجام دہی کی اجازت فراہم کی جا رہی ہیں جو کہ آلودگی سے پاک ہیں لیکن گجولا رامارم میں واقع الیپ انڈسٹریل ایریا میں ادویات سازی کی کمپنیاں اپنے تحقیقی مراکز اور دفاتر کے لئے جگہ حاصل کرتے ہوئے پیداوار کرنے لگے ہیں جس کے سبب انڈسریل ایریا میں موجود ایسی صنعتیں جو کہ آلودگی سے پاک ہیں ان کو مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔الیپ انڈسٹریل ایریا میں ادویات سازی کا کام انجام دینے والی فارما کمپنیوں کی جانب سے ایریا میں موجود شیڈس اور کمپنیوں کو کرایہ پر حاصل کرنے کے لئے یہ کہا جا رہاہے کہ وہ ان شیڈس میں اپنے آراینڈ ڈی کا قیام عمل میں لا رہے ہیں اور دفاتر قائم کر رہے ہیں جو کہ آلودگی سے پاک ہوتے ہیں لیکن ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ان فارما کمپنیوںکی جانب سے اس صنعتی علاقہ میں ادویات سازی انجام دی جانے لگی ہے اوراعتراض کرنے والوں خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کیونکہ بیشتر فارما کمپنیوں کے ذمہ داروں کے کافی اثر و رسوخ ہیں جن کے استعمال کے ذریعہ وہ آلودگی سے پاک علاقہ میں ادویات سازی کی چھوٹی چھوٹی صنعتوں کے قیام کے ذریعہ رہائشی مکینوں کی مشکلات میں اضافہ کے ساتھ ان صنعتوں کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں جو کہ آلودگی سے پاک ہوتی ہیں۔ذرائع کے مطابق فارما کمپنیوں کی جانب سے بھاری کرایہ کا لالچ دیتے ہوئے کرایہ پر یہ شیڈ حاصل کئے جا رہے ہیںجبکہ الیپ انڈسٹریل علاقہ میںاشیاء تغذیہ بالخصوص پیاک فوڈ کے علاوہ دیگر اشیاء کی تیاری کی کئی ایک صنعتیں ہیں جو کہ فارما کمپنیوں کی جانب سے انجام دی جانے والی سرگرمیوں کے سبب اس علاقہ سے منتقل ہونے پر مجبور ہونے لگی ہیں۔