ریاستوں سے مشاورت کے بعد لوک سبھا حلقہ جات کی حدبندی کا مطالبہ

   

جنوبی ریاستوں کے خدشات حق بجانب، ڈاکٹر کے کیشو راؤ کا ردعمل
حیدرآباد 23 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کے مشیر اور سینئر رہنما ڈاکٹر کے کیشو راؤ نے کہاکہ لوک سبھا حلقہ جات کی ازسرنو حدبندی کے مسئلہ پر پیشرفت سے قبل مرکزی حکومت کو چاہئے کہ تمام ریاستوں سے مشاورت کرے۔ حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر کیشو راؤ نے کہاکہ ملک بھر میں حلقہ جات کی ازسرنو حد بندی کے مسئلہ پر مباحث جاری ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے بعد ہی مرکز کو اِس سلسلہ میں پیشرفت کرنی چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ جنوبی ہند کی ریاستوں سے ناانصافی کے خدشات ظاہر کئے جارہے ہیں اور مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اِس پر توجہ دے۔ اُنھوں نے کہاکہ جنوبی ہند کی ریاستوں کو صرف نشستوں کی تعداد کی فکر نہیں ہے بلکہ وہ پارلیمنٹ میں اپنی ریاستوں کی آواز کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔ مرکزی حکومت کو جنوبی ریاستوں کے خدشات کو دور کرنے کے اقدامات کرنے چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ ازسرنو حد بندی کے عمل میں جنوبی ریاستوں کو بھی شامل کیا جانا چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کو اِس معاملہ میں ہٹ دھرمی کے بجائے ریاستوں سے مشاورت کے بعد قابل قبول حل تلاش کرنا چاہئے۔ پارلیمنٹ میں قانون سازی کے بغیر اِس طرح کا کوئی بھی قدم ملک کے مفاد میں نہیں ہوگا۔ کیشو راؤ نے کہاکہ جنوبی ریاستوں کے قائدین اور پارٹیوں کو اِس مسئلہ پر متحد ہونا چاہئے ورنہ اِن ریاستوں کو بھاری نقصان ہوگا۔ مرکزی حکومت آبادی کے اعتبار سے پارلیمنٹ کی نشستوں کا تعین کرنا چاہتی ہے جس سے ایسی ریاستوں کو نقصان ہوگا جہاں آبادی کم ہے۔ ایسی ریاستیں جہاں آمدنی زیادہ اور آبادی کم ہے اُنھیں لوک سبھا نشستوں میں نقصان ہوگا۔ 1