ریاستوں کو فنڈس کی اجرائی میں مرکز ناکام: کے ٹی آر

,

   

تلنگانہ کی کئی اسکیمات دیگر ریاستوں میں رائج، ممبئی میں لیڈرشپ فورم میں شرکت
حیدرآباد۔ 14 فروری (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ٹی راما رائو نے آج ممبئی میں ناسکام ٹیکنالوجی اینڈ لیڈرشپ فورم میں شرکت کی اور کہا کہ طب کے شعبہ میں تلنگانہ کی ترقی ملک کے لیے مثالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کو مرکز کی جانب سے انتہائی کم فنڈس جاری کئے گئے ہیں۔ مرکز ایک طرف میک ان انڈیا کا نعرہ لگارہا ہے تو دوسری طرف ریاستوں کو فنڈس کی اجرائی میں کمی کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے کسانوں کی بھلائی کے لیے رئیتو بندھو اسکیم کا آغاز کیا جسے ملک کی دیگر ریاستیں اختیار کرچکی ہیں۔ رئیتو بندھو اسکیم کسانوں کی معاشی صورتحال بہتر بنانے کا سبب بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برقی کی پیداوار میں تلنگانہ خود مکتفی ہوچکا ہے۔ ہر گھر کو صاف پینے کے پانی کی سربراہی کے لیے مشن بھگیراتا اسکیم کا آغاز کیا گیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ملک کی مجموعی ترقی کے لیے ریاستوں کا مستحکم ہونا ضروری ہے۔ مرکز کو چاہئے کہ وہ ترقی پذیر ریاستوں کی فراخدلانہ مدد کرے۔ انہوں نے مرکز پر ریاستوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ کے ٹی آر نے بتایا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعت کو ہر ضلع تک توسیع دی گئی ہے۔ ٹیک مہیندرا جیسی کمپنیوں میں ورنگل میں اپنی شاخیں قائم کی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا فارما کلسٹر 19 ہزار ایکڑ پر قائم کیا جارہا ہے۔ ورنگل میں میگا ٹیکسٹائل پارک قائم کیا جارہا ہے جو ملک میں اپنی نوعیت کا منفرد پارک ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں کے ٹی آر نے کہا کہ امریکہ اور جاپان جیسے ممالک بھی ترقی کے لیے بڑے پیمانے پر قرض حاصل کررہے ہیں۔ ان ممالک سے تقابل کیا جائے تو تلنگانہ کی کارکردگی مزید بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برآمدات میں ہندوستان کا حصہ صرف 2 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے اقدامات کررہی ہے۔