ریاستوں کی ہمہ جہتی ترقی میں مرکز اہم رول ادا کرے

   

تلنگانہ کیلئے درکار فنڈز کی اجرائی ضروری، راجیہ سبھا میں ٹی آر ایس رکن سنتوش کمار کی تقریر
حیدرآباد۔ ٹی آر ایس کے رکن راجیہ سبھا جے سنتوش کمار نے مرکز پر زور دیا کہ وہ ریاستوں کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے درکار فنڈز جاری کریں۔ انہوں نے تلنگانہ کے ساتھ فنڈز کی اجرائی میں مناسب انصاف کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مرکز کو ریاستوں میں اسکیمات پر موثر عمل آوری میں اہم رول ادا کرنا چاہیئے۔ سنتوش کمار نے آج راجیہ سبھا میں مرکزی تصرف بل پر مباحث میں حصہ لیا۔ انہوں نے مختلف شعبہ جات میں مرکز سے تلنگانہ کو فنڈز کی اجرائی کی تفصیلات پیش کیں اور کہا کہ تلنگانہ نے کم عرصہ میں ترقی کے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء میں دنیا بھر کی طرح ہندوستان میں ہر شعبہ کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ ہندوستان کی معیشت پر 2021 میں منفی نتائج برآمد ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے ہیلت کیر اور دیگر ضروری شعبہ جات پر خصوصی توجہ کی سفارش کی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر کیسوں میں اضافہ و اموات کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے عوام میں لاک ڈاؤن سے متعلق خدشات ہیں۔ انہوں نے رورل ایمپلائمنٹ گیارنٹی اسکیم و زرعی شعبہ سے متعلق اسکیمات پر خصوصی توجہ کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں مشن بھگیرتا کے تحت 30 ہزار کروڑ خرچ کئے جارہے ہیں تاکہ ہر گھر کو پینے کا پانی سربراہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو مختلف شعبہ جات کے تحت 25105 کروڑ کے خصوصی پیاکیج کا تلنگانہ کیلئے اعلان کرنا چاہیئے۔ مشن بھگیرتا کیلئے جل جیون مشن کے تحت فنڈ جاری کیا جائے۔ پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے 1350 کروڑ کی اجرائی کا مطالبہ کیا گیا جو تنظیم جدید قانون کے تحت قابل ادائی ہے۔ 13 ویں فینانس کمیشن کی سفارشات کے مطابق مجالس مقامی کو مرکز سے 1114 کروڑ کی اجرائی باقی ہے۔ 14 فینانس کمیشن سے مجالس مقامی کیلئے 817 کروڑ کی اجرائی زیر التواء ہے۔ انہوں نے 15ویں فینانس کمیشن کی سفارشات کا ذکر کیا جس میں 3024 کروڑ کی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے مرکز کی بجٹ تجاویز کا خیرمقدم کرکے ان پر موثر عمل آوری کا مشورہ دیا۔